اداکارہ ماہرہ خان نے کم سن بچوں کے ریپ اور ان کے بیہمانے قتل کو عریانیت سے جوڑنے والے افراد کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’عریانیت‘ اور بچوں کے ’ریپ‘ کو آپس میں جوڑنے والے افراد کو شرم آنی چاہیے۔
ماہرہ خان نے ایک صارف کے ٹوئیٹ پر جواب دیتے ہوئے انہیں بتایا کہ بچوں کے ریپ اور قتل کے واقعات کا عریانیت سے کوئی تعلق نہیں۔
اداکارہ نے اپنے ٹوئیٹ میں مزید لکھا کہ بچوں کے بیہمانہ قتل اور ریپ کو ایک دوسرے سے جوڑنے والوں کو شرم آنی چاہیے، کیوں کہ ان دونوں کا ایک دوسرے کوئی تعلق نہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ بچوں کا ریپ اور قتل کرنا ایک ذہنیت ہے، اسے عریانیت سے جوڑنا عقلمندی نہیں۔
ساتھ ہی اداکارہ نے واضح کیا کہ وہ بچوں کے قتل اور ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر بات کرتی رہیں گی، کیوں کہ وہ اپنی زندگی اور اپنی آواز کو اپنی پسند کے مطابق استعمال کرنا چاہتی ہیں۔
ماہرہ خان نے یہ کمنٹس زروان علی نامی شخص کے ٹوئیٹ پر جواب دیتے ہوئے لکھے، جنہوں نے اداکارہ کو بھی اپنے ٹوئیٹ میں مینشن کیا تھا۔
زروان علی نے ماہرہ خان، شہزاد رائے اورزیبا بختیارکو ٹوئیٹ میں مینشن کرتے ہوئے لکھا کہ شوبز سے وابستہ افراد کو ریپ واقعات کی آڑ میں عریانیت پھیلانے کا منصوبہ بند کریں۔
ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ان افراد کی جانب سے عریانیت کی تشہیر ہی ریپ واقعات کا باعث بنتی ہے۔
زروان علی نے ماہرہ خان، شہزاد رائے اور زیبا بختیار کو مینشن کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں عریانیت پھیلانے کے بجائے اسلام آباد میں قتل کی جانے والی بچی فرشتہ کو انصاف دلانےکے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔
خیال رہے کہ 10 سالہ بچی فرشتہ کو چند دن قبل اسلام آباد میں اغوا کے بعد مبینہ ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد بے رحمی سے قتل کردیا گیا تھا۔