اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے امریکی صدر ٹرمپ کے اس بیان پر کہ ایران جوہری ہتھیاروں کے درپے ہے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے بہت پہلے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کو حرام قرار دیا تھا ۔
پارس ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کل رات اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بہت پہلے ایٹمی ہتھیاروں کی ممنوعیت کے بارے میں فتوی صادر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کی کوشش نہیں کررہا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ B ٹیم کی معاشی دہشتگردی نے ایرانی قوم کو نشانہ بنایا ہے اور خطے کو کشیدگی سے دوچار کردیا ہے.
محمد جواد ظریف نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی باتوں سے نہیں بلکہ اس کے اقدامات سے معلوم ہونا چاہئیے کہ کیا اس کا یہی مقصد ہے کہ نہیں.
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ٹوکیو میں جاپان کے وزیراعظم شنزو آبے کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایران کے خلاف من گھڑت اور تکراری دعویٰ کیا تھا کہ ایران پر دباو ڈالنے کا مقصد ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے ایران کو روکنا ہے۔
امریکی صدر نے اس قسم کا من گھڑت اور تکراری دعویٰ ایسے میں کیا ہے کہ جوہری توانائی کے عالمی ادارے نے اب تک اپنی 14 رپورٹوں میں اس بات کی تائید و تصدیق کی ہے کہ ایران کی جوہری سرگرمیاں پر امن مقاصد کیلئے ہیں اور تہران نے جوہری معاہدے پر مکمل طور پرعمل در آمد کیا ہے۔