بہارکےسرکاری اسپتال میں ایک بارپھرلاپرواہی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ حادثہ مظفرپورکا ہے، جہاں کے ایس کے میڈیکل کالج اسپتال ( شری کرشن میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل) سے تین دن کا بچہ چوری ہوگیا۔ بچےکوانتہائی محفوظ وارڈ این آئی سی یوسے چوری کیا گیا ہے، جہاں سی سی ٹی وی کیمرہ بھی لگا ہوا ہے۔
تاہم بچہ غائب ہونے کی رات کا ویڈیو فوٹیج نہیں ہے۔ اس حادثہ کی وجہ سے پورا اسپتال انتظامیہ حیران ہے۔ حادثہ کو لے کراہیا پورتھانےمیں کیس بھی درج کرایا گیا ہے۔ وہیں بچہ نہ ملنےسے لوگوں میں کافی ناراضگی ہے۔ اب تک بچے کے غائب ہونے کا کوئی سراغ ہاتھ نہیں لگا ہے، جس سے ناراضگی میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔
شیوہرکا ہے متاثرہ خاندان
اطلاعات کےمطابق شیوہرسےمکیش رام کی بیوی سونی نےشیوہرصدراسپتال میں جمعرات کوبیٹےکوجنم دیا تھا، لیکن کافی بیمارہونے کی وجہ سےایس کےایم سی ایچ میں داخل کرایا گیا تھا۔ بچےکواین آئی سی یومیں داخل کرایا گیا تھا۔ ہفتہ کودودھ پلانےکےدوران مکیش کا بیٹا غائب ہوگیا اوراس کی جگہ ایک لڑکی رکھ دی گئی۔ اس پراہل خانہ نے ہنگامہ شروع کردیا تو اسپتال نے سمجھایا کہ کسی کا بچہ بدل گیا ہے، اسے ٹھیک کرلیا جائے گا۔
بچے کی جگہ رکھا دیا بچی
اسی درمیان اتوارکوجے مالا کماری ایک خاتون اچانک پہنچی اوربچی کواپنی بچی بتانے لگی توپولیس بھی حیران رہ گئی۔ پولیس نے جے مالا کوحراست میں لےلیا ہے۔ بچہ نہیں ملنے سے اسپتال میں کشیدگی کا ماحول ہےکیونکہ جےمالا کی بیٹی میڈیکل کالج کیسے پہنچی، اس بارے میں وہ کچھ بھی نہیں بتا رہی ہے۔ اس بچی کا کوئی بھی ریکارڈ اسپتال میں نہیں ہے، جس سے معاملہ مزید الجھتا ہوا نظرآرہا ہےکہ یہ بچی آئی سی یوتک کیسے پہنچی۔ جے مالا کے بیان سے پتہ چل رہا ہےکہ بگوچی نامی ایک خاتون نےاس بچے کویہاں تک پہنچا دیا۔
بچہ چورگروہ پرشک
شک ہے کہ بچوں کوچرانے والے گروہ نے ہی لڑکے کوغائب کرنے کے لئے ایک لڑکی کا استعمال کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ کے وقت آئی سی یو میں تعینات ملازمین اور افسران کی تلاش کی جارہی ہے۔ اہیا پورپولیس کےعہدیداران نے کہا ہے کہ جلد ہی بچےکو برآمد کرلیا جائےگا۔