لکھنؤ(نامہ نگار)تلک کی تقریب سے واپس لوٹ رہے موٹرسائیکل سوار ماموں بھانجے کو نامعلوم گاڑی نے ٹکر مار دی۔ ٹکر لگنے سے دونوں گر گئے۔ لہو لہان ماموں بھانجے کو مقامی لوگوںنے اسپتال لے جانا چاہا لیکن موقع پر ہی دونوںکی موت ہو گئی۔ واقعہ کی اطلا پا کر پہنچی پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ دوسری جانب ناکہ چوراہے پر سڑک کے کنارے پیدل چل رہے شخص کو نامعلوم گاڑی نے روند دیا جس میں
اس کی بھی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
اطلاع کے مطابق مہا نگر نشاط گنج کے بھیکھم پور کالونی کے رہنے والے ۲۵سالہ سریش جیسوال اپنے بھانجے کینٹ کے نیلمتھا کے رہنے والے راہل جیسوال کو لے کر بدھ کو موٹرسائیکل سے مشر پور میں فرنگی لال کے یہاں تلک کی تقریب میں گئے تھے۔ تلک سے واپسی کے وقت ٹیڑھی پلیا واقع رام دھرم کانٹا کے نزدیک پیچھے سے نامعلوم گاڑی نے انہیں ٹکر مار دی۔ ٹکر اتنی تیز لگی کہ دونوں دور جا گرے اور بری طرح زخمی ہو گئے۔ موقع پر موجود لوگوں نے دونوںکو کسی طرح سے اسپتال پہنچانے کی کوشش کی لیکن موقع پر ہی ان دونوں کی موت ہو گئی۔ حادثہ کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ راہل صدر واقع کسی پرائیویٹ ورکشاپ میں کام کرتا تھا اور سریش نجی کمپنی میں ملازم تھا۔
دوسری جانب جمعرات کی شام ناکہ چوراہا واقع ہوٹل گلمرگ کے سامنے سڑک کے کنارے پیدل چل رہے شخص کو نامعلوم گاڑی نے ٹکر مار دی ٹکر لگنے سے وہ گر گیا اور پہئے کے نیچے آگیا۔ گاڑی ڈرائیور اسے روندتے ہوئے فرار ہوگیا۔ موقع پر ہی اس کی موت ہو گئی حادثہ کی اطلاع پر پہنچی پولیس نے متوفی کی تلاشی لی تو اس کے پاس سے کچھ کاغذات ملے جس کی بنیاد پر اس کی شناخت گونڈہ کے رہنے والے ۳۵سالہ مدن کی شکل میں ہوئی۔