لکھنؤ (نامہ نگار)سماجوادی پارٹی نے کانگریس پرشدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ملک کے کروڑوںنوجوانوں کو بے روزگارہ کردیا ہے۔ اسے اب نوجوانوں کی فکر ہونے لگی ہے کیونکہ انتخابات قریب ہیں اور نوجوان ووٹنگ میں اہم کردار ادا کرنے والے ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے ریاستی ترجمان راجیندر چودھری نے کہا کہ کانگریس کبھی نوجوانوں کی پارٹی نہیں تھی۔ تحریک آزادی سے ایمرجنسی تک، بھگت سنگھ سے ڈاکٹر لوہیا، لوک نائک جے پرکاش نارائن اور ملائم سنگھ یادو تک سماجوادی لیڈران نے ہی جدوجہد کی ہے۔ اس لئے ملک کانوجوان کانگریس پارٹی کی حمایت نہیں کرے گا۔
مسٹر چودھری نے کہا کہ تمام لوگ اس بات سے بخوب
ی واقف ہیں کہ نوجوان ہی تبدیلی لاسکتے ہیں۔ آج ملک کا نوجوان کانگریس کی موقع پرست سیاست اور بی جے پی کی فرقہ پرست سیاست سے پریشان ہیں۔ اور اپنے مستقبل کے بارے میں فکرمند ہے۔اسے یہ معلوم ہے کہ اترپردیش میں سماجوادی پارٹی حکومت میں نوجوانوں کی اہمیت کا سہرا وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کے سر ہے جنہوں نے خود نوجوانوں کے ساتھ سائیکل یاتراکے ذریعہ ان کی اہمیت کو بتایا۔انہوں نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو نے ہمیشہ نوجوانوں کو ترجیح دی اور ان کی قیادت کو آگے بڑھایا۔
مسٹر چودھری نے کہا کہ فیشن پرستوں کی سیاست میں نہ تو کھیتوں میں کام کرنے والے نوجوان شامل ہیں اور نہ ہی گاؤں محلوں کے نوجوان۔ ان میں پسماندہ، غریب اور مسلمانوں کا کوئی رول نہیں ہوتاہے۔ ان کی جدوجہد سے بھری ہوئی زندگی اور ان کی پریشانیوں کا احساس بھی کانگریس کے چنندہ لیڈران کو نہیں ہوسکتا۔جس نے نوجوانوں کو روزگار مہیا نہ کرنے کی حالت میں بے روزگاری بھتہ دیکر ان کی تکلیفوں کو دور کیا ہے۔