لکھنؤ (نامہ نگار)سماجوادی پارٹی حکومت کی کسان مخالف پالیسی کی وجہ سے گنا کاشتکار اتنے پریشان ہیں کہ انہیں خودکشی کرنے پر مجبور ہونا پڑرہاہے۔ اترپردیش کانگریس پارٹی کے ترجمان ویریندر مدان نے ایک بیان میں کہا کہ ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود موجودہ سیزن کا چینی ملوں پر گنا کسانوں کا چار ہزار تین سو کروڑ روپئے سے زائد ابھی تک بقایا ہے۔ جبکہ گزشتہ سال کا پانچ سو پچاس کروڑ روپئے سے زائد چینی ملوں پر گنے
کے بقایاجات ہیں۔ لیکن ریاستی حکومت ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود بھی گنا کسانوں کو بقایا جات دلانے کے لئے کوئی مثبت قدم نہیں اٹھارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ۶۶۰۰کروڑ روپیہ بغیر سود کا قرض جاری کیا تھا۔ اس کے باوجود بھی ابھی تک ریاستی حکومت گنا کسانوں کو بقایا جات ادا کرانے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ شرمناک بات کیا ہوسکتی ہے کہ ہائی کورٹ کے ذریعہ گنا کسانوں کو بقایاجات کی ادائیگی کے لئے ریاستی حکومت کو ہدایت جاری کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو بقایاجات دلانے کے لئے مرکزی حکومت مسلسل کوشاں ہے۔