فلم اداکار سلمان خان کو جھوٹا حلف نامہ پیش کرنے کے معاملے میں ان کے خلاف ریاستی حکومت کی عرضی عدالت میں مسترد ہونے سے بڑی راحت ملی ہے۔ چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ جودھپور (دیہی) کی عدالت نے آج ہرن کا شکار کرنے کے معاملے میں سلمان کی طرف سے سال 2006 میں اپنا آرمس لائسنس کھو نے کا جھوٹا حلف نامہ پیش کرنے کے سلسلے میں ریاستی حکومت کی جانب سے سلمان کے خلاف پیش کی گئی عرضی کو مسترد کردیا۔
عدالت نے پیشی کے دوران سلمان کی طرف سے مبینہ طور پر غلط حقائق کی بنیاد پر حاضری سے معافی دینے کے معاملے میں سلمان کے خلاف ریاستی حکومت کی طرف سے پیش کی گئی عرضی کو بھی مسترد کر دیا۔عدالت نے گزشتہ ہفتے اس معاملے میں سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ ریاستی حکومت کی اپیل مسترد ہو جانے کے بعد سلمان نے بھی استغاثہ افسر کے خلاف پیش عرضی واپس لے لی۔
سال 1998 میں فلم ‘ہم ساتھ ساتھ ہیں’ کی شوٹنگ کے دوران جودھپور میں سلمان کے خلاف ہرن کے شکار کے تین اور ایک آرمس ایکٹ کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ آرمس ایکٹ میں انہیں گزشتہ سال بری کر دیا گیا۔ اس معاملے کی سماعت کے دوران سلمان کو اپنا لائسنس عدالت میں جمع کرانا تھا، لیکن سلمان کی جانب سے حلف نامہ دے کر بتایا گیا کہ ان کا لائسنس کھو گیا۔جبکہ لائسنس تجدید کے لئے دیا جانا سامنے آیا تھا۔ ہرن شکار معاملے میں سلمان کو قصوروار قرار دیتے ہوئے پانچ سال کی سزا سنائی گئی تھی اور وہ ضمانت پر ہیں۔ معاملہ ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔