نئی دہلی، 19جون (یو این آئی) لوک سبھا میں پوری اپوزیشن نے بدھ کو مسٹر اوم بڑلا کو لوک سبھا اسپیکر منتخب ہونے پر مبارکباد اور نیک خواہشات دیتے ہوئے ان سے امید ظاہر کی کہ وہ ماولنکر، سومناتھ چٹرجی اور پی اے سنگما جیسے سابق اسپیکروں کی قائم کردہ روایات پر چلتے ہوئے جمہوری نظام پر غیرجانبدارانہ طورپر عمل کریں گے۔
پوری اپوزیشن نے چھوٹی سے چھوٹی پارٹیوں کو کافی مواقع دستیاب کرانے اور بلوں کی مستقل کمیٹیوں سے وسیع جائزہ کرائے جانے پر بھی زور دیا۔ ساتھ ہی ان سے امید بھی ظاہر کی کہ مسٹر بڑلا غیرجانبدار ریفری کا کردار ادا کریں گے۔
مسٹر بڑلا کے لوک سبھا کا اسپیکر منتخب ہونے کے بعد مبارکباد دینے کے موقع پر ایوان میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی پہلی حکومت کے دوران بلوں کو کمیٹیوں کے پاس بھیجے بغیر پاس کرانے اور آرڈی ننس کا سہارا لئے جانے کی روایت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر بڑلا سے امید کی جاتی ہے کہ وہ جمہوری روایات اور اصولوں پر عمل کرتے ہوئے حکومت کی ایسے رویہ پر روک لگانے کی کوشش کریں گے۔
مسٹر چودھری نے کہا کہ ہندستان کثیر رخی جمہوریت کا ملک ہے۔ یہاں صرف پارٹی اور اپوزیشن نہیں، بلکہ کثیر رخی ہے اور ایسی حالت میں اسپیکر کو غیرجانبدار ہونا ہوگا۔ دراوڑ منیتر کزگم کے ٹی آر بالو نے بھی اسپیکر سے غیرجانبدار رہنے کی امید ظاہر کی۔