ہندوستان کے خلاف آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2019 میں ملی کراری شکست کے بعد پاکستان کرکٹ میں ہنگامہ مچا ہوا ہے ۔ ٹیم کے کھلاڑی سابق کرکٹرس ، ایکسپرٹس اور مداحوں کے نشانے پر ہیں ۔ پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی کے چیئرمین محسن خان نے اپنے عہدہ سے استعفی بھی دیدیا ہے ، وہیں ورلڈ کپ کے پاس ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا بھی اعلان کیا ہے ۔
اسی درمیان وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے وزیر اعظم عمران خان سے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ اکمل نے کپتان سرفراز احمد کی تنقید کی اور وزیر اعظم عمران خان سے پوری ٹیم کے خلاف سخت قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ بتادیں کہ ہندوستان نے مانچسٹر میں کھیلے گئے مقابلے میں بارش کے درمیان پاکستان کو 89 رن سے ہرایا تھا ۔
کامران اکمل نے صحافیوں سے کہا کہ میں وزیر اعظم عمران خان سے پاکستان کرکٹ کو بڑا نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت قدم اٹھانے اور ان کی ذمہ داری طے کرنے کی فریاد کی ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان پاکستان کرکٹ بورڈ کے سرپرست بھی ہیں ۔ ہمارے پاس کئی سارے فطری کرکٹر ہیں ، جو اگر میرٹ کی بنیاد پر منتخب کئے جائیں ، تو پاکستان کی بلے بازی اور گیند بازی کو مضبوط کرسکتے ہیں اور پاکستانی ٹیم کو بلندیوں پر پہنچاسکتے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے اس ورلڈ کپ میں ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے کوئی میچ نہیں جیتا ہے ۔ واحد جیت جو ملی ہے ، وہ ٹورنامنٹ جیتنے کی دعویدار انگلینڈ کے خلاف پہلے بلے بازی کرتے ہوئے ملی تھی ۔ اس میچ میں ہم نے پہلے بلے بازی کی اور 300 سے زیادہ کا اسکور کھڑا کیا ۔ ہماری بلے بازی بری طرح سے ناکام رہی ہے اور اپوزیشن ٹیم نے ساری خامیوں کو اجاگر کردیا ہے ۔
ادھر ہندوستان کے ہاتھوں میچ ہارنے کے بعد کپتان سرفراز احمد اور کوچ مکی آرتھر کو ہٹانے کی بھی بحث چل رہی ہے ۔ اس کو لے کر حال ہی میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی ایک میٹنگ کی تھی ۔ اس کے بعد سے ایسی خبریں آرہی ہیں کہ اگر پاکستان ورلڈ کپ 2019 کے اگلے دور میں نہیں پہنچ پاتا ہے ، تو کئی کھلاڑیوں پر گاج گرسکتی ہے ۔