چینی سائنس دانوں نے ایک ایسی حیران کُن کیمرا ٹیکنالوجی وضع کرلی ہے جس کی مدد سے 28 میل ( 45 کلومیٹر) کی دوری سے انسان یا اس کے مساوی جسامت رکھنے والی اشیاء کی واضح تصویر کھینچی جاسکتی ہے۔
اوپن سورس جرنل ArXiv میں شایع شدہ ریسرچ پیپر میں محقق ژینگ پنگ لی کہتے ہیں کہ ہدف کی واضح ترین تصویر کھینچنے میں دھند یا فضائی آلودگی کی دیگر اقسام بھی رکاوٹ نہیں بن سکتیں۔ ان کا توڑ کرنے کے لیے اس جدید کیمرا ٹیکنالوجی کو لیزر امیجنگ اور مصنوعی ذہانت کے حامل سوفٹ ویئر کا ساتھ فراہم کردیا گیا ہے۔
https://twitter.com/miqazi/status/1147376668492947462
یہ ٹیکنالوجی ’ لائٹ ڈٹیکشن اینڈ رینجنگ ‘ ( LIDAR ) کہلاتی ہے۔ اگرچہ ماضی میں کئی کیمروں اور امیجنگ تیکنیکوں میں اس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاچکا ہے مگر ژینک پنگ کہتے ہیں کہ انھوں نے ایک نئے سوفٹ ویئر کی مدد سے اس ٹیکنالوجی کو نئی بلندیوں پر پہنچادیا ہے جس کے بعد اس کا دائرہ کار 45 کلومیٹر تک وسیع ہوگیا ہے اور یہ ٹیکنالوجی کیمرے اور ہدف کے درمیان حائل ہونے والی رکاوٹوں ( دُھند اور آلودگی) پر بھی قابو پانے کے قابل ہوگئی ہے۔
Summary of Sensing #technology used in #autonomousvehicles #LIDAR short-range #radar #camera #ultrasound #M2M #deeplearning #ML #IoT #EdgeComputing #GPU #NeuralNetworks #selfdrivingcars #automotive @mikequindazzi #AI pic.twitter.com/YH1tIXrfDp
— Arindam Banerji, PhD (@BigBetAnalytics) July 6, 2019
ژینگ لی کے مطابق ہدف اور کیمرے کے درمیان در آنے والی رکاوٹوں پر قابو پانے کی تیکنیک ’’gating ‘‘ کہلاتی ہے۔ اس تیکنیک میں سوفٹ ویئر کیمرے اور ہدف کے درمیان دیگر اشیاء سے منعکس ہونے والے فوٹانوں کو نظرانداز کردیتا ہے۔ ہدف اور دیگر اشیاء سے منعکس شدہ فوٹانوں میں تمیز کرنے کے لیے کیمرا لیزر سے کام لیتا ہے۔ لیزر کی مدد سے یہ تعین ہوجاتا ہے کہ ہدف سے منعکس ہوکر کیمرے تک پہنچنے میں روشنی کتنا وقت لے رہی ہے۔ اس کی بنیاد پر سوفٹ ویئر کیمرے کو ناپسندیدہ فوٹانز سے صرف نظر کرنے کے قابل کردیتا ہے۔
میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے موقر سائنسی جریدے ’ ایم آئی ٹی ٹیکنالوجی ریویو‘ میں شایع شدہ چینی تحقیق کی جائزہ رپورٹ کے مطابق کیمرا1550 نینومیٹر طول موج کی انفرا ریڈ شعاعوں سے کام لیتا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف کیمرا محفوظ رہتا ہے بلکہ اس طول موج کی شعاعیں اس انسان کی آنکھوں کے لیے بھی بے ضرر ہیں جس کی تصویر کھینچی جارہی ہے۔ انفراریڈ ریز کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ یہ شعاعیں شمسی فوٹانوں سے تصویر کی حفاظت کرتی ہیں جو بعض اوقات کیمرے کی ریزولوشن کے ساتھ ’ چھیڑ چھاڑ‘ پر مُصر ہوجاتے ہیں۔
#LIDAR enables a vehicle to sense its surroundings with highly accurate #3DMapping data when compared to other object sensing components such as cameras, radars, ultrasonic and infrared sensors and plays an important function to autonomous driving. pic.twitter.com/s8fFL7SLam
— Haydn Dunn (@HaydnDunn) June 27, 2019