مصر کے فرعونوں کی 18 ویں نسل کے ایک بادشاہ کا چوری شدہ اور نصف مجسمہ لندن میں مصری حکام کے خدشات کے باوجود ریکارڈ قیمت میں فروخت کردیا گیا۔
لندن کے ’کرسٹیز‘ آکشن ہاؤس نے 1300 سے قبل مسیح کے فرعونوں کے خاندان کے بادشاہ توت عنخ آمون کے ٹوٹے ہوئے مجسمے کا اوپر والا حصہ 59 لاکھ امریکی ڈالر سے زائد مالیت یعنی پاکستانی لگ بھگ 95 کروڑ روپے میں فروخت کردیا۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق توت عنخ آمون کے مجسمے کی فروخت کو مصری حکام نے غیر قانونی اور متنازع قرار دیا، کیوں کہ حکام کے مطابق فرعونوں کے خاندان کے اس شخص کا ٹوٹا ہوا مجسمہ مصر کے عجائب گھر سے چوری کر لیا گیا تھا۔
مصری حکام کے خدشات کے باوجود لندن کے آکشن ہاؤس نے توت عنخ آمون کو گزشتہ ہفتے فروخت کے لیے پیش کیا اور حیران کن طور پر بادشاہ آمون کا نامکمل مجسمہ ریکارڈ قیمت پر فروخت ہوا۔
بادشاہ آمون کے مجسمے کی فروخت کو مشرق وسطیٰ کی عرب میڈیا نے حالیہ سالوں میں آکشن ہاؤس میں فروخت ہونے والی نایاب چیزوں کا سب سا بڑا فراڈ قرار دیا۔
آکشن ہاؤس نے مجسمے کی فروخت پر مصری حکام کے خدشات مسترد کردیے—فوٹو: رائٹرز
آکشن ہاؤس نے بادشاہ آمون کے نصف مجسمے کو خریدنے والے شخص کی تفصیلات ظاہر نہیں کی، تاہم بتایا کہ خریدار نے اسے سب سے زیادہ قیمت پر خرید لیا۔