واشنگٹن، 9 جولائی (ژنہوا) امریکہ نے اپنے مفادات کے تحفظ کا حوالہ دیتے ہوئے ایران پر مزید سخت اقتصادی پابندیاں عائدکرنے کی دھمکی دی ہے۔
امریکی نائب صدر مائیک پنس نے پیر کے روز کہاکہ ’’میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ ایران کو امریکی صبر اور عزم کا امتحان نہیں لینا چاہئے۔ ہم بہتر کی امید کرتے ہیں، لیکن امریکہ اور اس کی فوج خلیجی خطے میں اپنے مفادات اور شہریوں کے تحفظ کے لئے ہمیشہ تیار ہے‘‘۔
مسٹر پنس نے یہ بات اسرائیل حامی عیسائی تنظیم ’کرسچیئن یونائیٹڈ فار اسرائیل‘ کی سالانہ کانفرنس میں کہی۔ امریکی نائب صدر نے کہا کہ ایران کی معیشت پر سخت پابندیاں مسلسل جاری رہیں گی۔
پنس کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ایران نے بین الاقوامی جوہری معاہدے کے تحت یورینیم افزودگی کی مقررہ حد سے تجاوز کر لیا ہے۔ ایران نے 3.67 فیصد کی مقررہ حد سے تجاوز کرکے اپنی یورینیم افزودگی 4.5 فیصد تک کر لی ہے۔ ایران کے جوہری توانائی تنظیم کے ترجمان بهروز كمال وندي نے یہ اعلان کیا۔
اس کے بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپيو اور قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے بھی ایران کو سخت اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنے کی وارننگ دی۔
پومپيو نے کہا کہ ’’ہم نے ایران پر تاریخ میں اب تک کا سب سے زیادہ دباؤ بنایا ہے اور ہم اس سے مطمئن نہیں ہیں‘‘۔
بولٹن نے کہاکہ ’’ہم ایران پر تب تک دباؤ برقرار رکھیں گے، جب تک وہ اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کو روک نہیں دیتا اور پوری دنیا میں دہشت گرد ی پھیلا اور اسے حمایت دینے سمیت مغربی ایشیا میں پرتشدد سرگرمیوں کو ختم نہیں کر دیتا‘‘۔