جے پور، 10 جولائی (یو این آئی)راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت نے آج اسمبلی میں سال 20۔2019 کےترمیم شدہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا ہے بلکہ 301 کروڑ روپے کی راحت دیتے ہوئے محلوں میں جنتا کلینک کھولنے، ایک ہزار کروڑ روپے کی زرعی فلاح وبہبود فنڈ کی تشکیل اور عوامی احتساب قانون کے نفاذ اور جے پور شہر میں بھیگ مانگنے کے خاتمہ کا اعلان کیا۔
مسٹر گہلوت نے بتایا کہ نئے بجٹ میں کسانوں کو کھیتی میں رسائی کے لئے ایک ہزار کروڑ روپے کے زرعی فلاح وبہبود فنڈ کی تشکیل کا اعلان کیا جائے گا۔ ایک لاکھ ٹن ڈی اے پی اور دو لاکھ ٹن یوریا کو اسٹور کیا جائے گا۔ زراعی پروسیسنگ، زرعی تجارت اور زرعی برآمدات کے لئے تحریک دینے کی پالیسی اپنائی جائے گی۔
انہوں نے سڑک نظام کو مضبوط کرنے کے سلسلے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس پر پانچ برسوں میں 35 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔ چار برسوں میں سڑک سے محروم ایک ہزار گاؤں کو سڑک سے جوڑنے کے لئے ایک ہزار کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ چھ ریاستی شاہراہوں پر 927 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔
متبادل توانائی پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سات برسوں میں روایتی ذرائع سے چھ ہزار میگاواٹ مزید بجلی پیدا کی جائے اور سولر اور وائند انرجی کی پالیسی اپنائی جائے گی۔ انہوں نےبتایا کہ زرعی رابطوں کے لئے فیڈر بنانے پر 5200 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔
تین برسوں میں 600 نئے ٹرانسفارمروں پر پانچ سو کروڑ روپے خرچ ہوں گے اور ناتھ دوار اورپشکر میں زیر زمین بجلی کی لائن بچھائی جائے گی۔