بینگلورو،11جولائی(یواین آئی)کرناٹک کے وزیراعلی ایچ ڈی کمارسوامی نے جمعرات کو اپنے عہدے سے استعفی دینے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال ایسی صورت پیدا نہیں ہوئی ہے کہ انہیں عہدہ چھوڑنا پڑے اور یقین ظاہر کیا کہ اتحادی حکومت ارکان اسمبلی کے باغی ہونےسے پیدا ہونے والے بحران سے جلد ابر جائےگی۔
مسٹر کمارسوامی نے یہاں کمارا کرپا گیسٹ ہاؤس میں اتحادی حکومت کی اہم اتحادی کانگریس کے سینئر لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے کہا کہ ان کی حکومت پر فوری طورپر کوئی خطرہ نہیں ہے۔انہوں نے یہ یقین بھی ظاہر کیا کہ اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دینے والے سبھی 16ارکان اسمبلی اپنا استعفی واپس لے لیں گے اور حکومت کو حمایت جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سال 2009میں بھارتیہ جنتاپارٹی کے ریاستی صدر بی ایس ییدورپا جب وزیراعلی تھے تو 18ارکان اسمبلی کے باغی ہونے کے باوجود انہوں نے اپنے عہدے سے استعفی نہیں دیا تھا۔
اس دوران سپریم کورٹ نے جمعرات کو کرناٹک کے 10ارکان اسمبلی کو اسمبلی اسپیکر رمیش کمار کے سامنے شام چھ بجے تج پیش ہونے کا حکم دیا۔معاملے کی اگلی سماعت جمعہ کو ہوگی۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بینچ نے اسمبلی اسپیکر سے ارکان اسمبلی سے ملاقات کے بعد ہی اس بارے میں فیصلہ کرنے کوبھی کہا ہے۔باغی ارکان اسمبلی کے اسپیکر سے ملاقات کرنے کے لئے طیارہ سے ممبئی سے بینگلورو جانے کا امکان ہے۔ارکان اسمبلی نے اپنی عرضی میں الزام لگایا کہ اسپیکر نے ان سے ایک ساتھ ملاقات کرنے سے انکار کردیاتھا۔
سپریم کورٹ نے کرناٹ کے پولیس ڈائریکٹر جنرل کو سبھی باغی ارکان اسمبلی کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کاحکم دیا ہے۔بینچ نے اسمبلی کے اسپیکر سے سپریم کورٹ کو جمعہ کو سماعت کے دوران اس معاملے میں پیش رفت سے مطلع کرانے کی بھی اپیل کی ہے۔