نئی دہلی،23 جولائی(یو این آئی) کانگریس وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے کشمیر مسئلے پر ثالثی کی درخواست کے معاملے پر جہاں حکومت کو گھیرنے میں لگی ہے وہیں پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے منگل کو اپنی پارٹی سے منفرد موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ناممکن ہے کہ مودی اس مسئلے پر امریکی صدر اور کسی بھی دیگر شخص سے ثالثی کی اپیل کریں گے۔
مسٹر تھرور نے یہاں صحافیو ں سے کہا،’میری کوئی شکایت نہیں ہے۔ یہ ناممکن ہے کہ مودی اس طرح کی درخواست کریں۔ ہماری پالیسی واضح ہے کہ ہم کسی تیسرے فریق کی ثالثی نہیں چاہتے۔ اگر ہمیں پاکستان سے بات کرنا ہوگی تو ہم براہ راست کر لیں گے۔ یہاں تک کہ دونوں ملکوں کی زبان بھی ایک ہے‘۔
مسٹر تھرور کا موقف کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، راجیہ سبھا میں پارٹی کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما اور پارٹی کے ترجمان رندیپ سنگھ سورجے والا سمیت مختلف رہنماؤں کے بیان سے الگ ہے۔ کانگریس کے زیادہ تر رہنماؤں نے اس مسئلے پر مسٹر مودی کو گھیرنے کی کوشش کی ہے اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے ان کے بیان کا مطالبہ کیا ہے۔
غور طلب ہے کہ مسٹر تھرور نے پیر کو ٹویٹ کیا تھا،’مجھے واقعی نہیں لگتا کہ ٹرمپ کو اس بارے ذرا بھی اندازہ ہے کہ وہ کیا بول رہے ہیں۔ انھیں یا اطلاع نہیں دی گئی ہے یا انھیں مسٹر مودی کی بات یا کشمیر مسئلے پر تیسرے فریق کی ثالثی کے سلسلے میں ہندوستان کا موقف سمجھ میں نہیں آیا‘۔