کانپور: مدرسوں کو دہشت گردی کی آماجگاہ کہنے والے جاہل ہیں انھیں ایسا کہنے سے پہلے پارلیمنٹ کے بجائے اسکول جانا چاہئے کیونکہ مدرسوں کے ذریعہ قرآن وحدیث کی تعلیم دی جاتی ہے۔علامہ فضل حق خیرآبادی نے قرآن وحدیث کی روشنی میں مدرسوں کے ذریعہ انگریزوں کے خلاف جہاد کا فتویٰ جاری کیا۔اوراس کے بعد ملک کو آزادی حاصل ہوئی۔
آج بھی مدرسوںمیںتعلیم حاصل کرنے والے ملک پر قربان ہونے کیلئے تیار ہیں۔جنگ آزادی میں حصہ لیکر قربانی دینے والے مفتی عنایت احمد کاکوری ، مولانالطف اللہ شاہ علی گڑھی ، مولانا لیا قت علی الہ آباد ،
مولانا سید کافی مراداآبادی کی جگہ ہزاروں علماء مدرسوں کے طالب علم ہیں جنھوں نے کالے پانی کی سزااورانگریزوںکی مظالم برداشت کرکے ملک آزادی دلائی۔ مدرسوں کانصاب تعلیم قرآن ہے جس میں پیدائش سے لیکر موت تک تمام قوانین موجود ہے۔
مذکورہ خیالات کا اظہار آل انڈیا غریب نواز کونسل کے زیراہتمام مدرسہ میں امن کا پیغام عوام کے نام جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے مولانا ہاشم اشرفی نے مدرسہ کلیمہ تعلیم القرآن سیعدآباد میں کیا۔انھوں نے کہا کہ قومی پرچم ۲۶جنوری و۱۵؍اگست کو لہرایاجاتاہے۔قومی پرچم کو لیکر ہندوستان سے لاکھوں عازمین مکہ اورمدینہ جیسے جاتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میدان عرفات میں چالیس لاکھ افراد جمع ہوتے ہیں اگرکوئی حاجی اپنا خیمہ بھول جاتاہے تواسی قومی پرچم کا سہارالیکر اپنے خیمے کو تلاش کرلیتا ہے انھوں نے کہا کہ مسلمان ملک کے وفادار ہیں اورحج جیسے اہم موقع پر قومی نشان کے ذریعہ ہندوستان کے شناخت باقی رکھتے ہیں انھوں نے کہا کہ ملک کے مدارس میں قومی پرچم کشائی کی جاتی ہے۔لیکن ہم دکھاوا نہیں کرتے ہیں۔اس موقع پر کشمیر سمیت دیگر مقامات پر سیلاب متاثرین کے لئے خصوصی دعاء کی جلسہ کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے حافظ عبدالرحیم نے کیا۔ جلسہ کی صدارت عیدگاہ کے پیش امام قاری محمد احمد نے کی۔ اورنظامت شبیر کانپوری نے انجام دی۔ اس موقع پر کنوینر جلسہ محمد شاہ اعظم برکاتی ، حافظ نظیر برکاتی ،محمد وسیم صابری کے علاوہ حافظ صابر ،عبدالطیف اورمحمد ناصرچشتی وغیرہ موجودتھے۔