لکھنؤ(نامہ نگار)بی جے پی نے سپریم کورٹ کے ذریعے لال بتی ہٹانے کے معالے میں ریاستی حکومت کی عرضی خارج کرنے کا خیر مقدم کیا پارٹی کے ترجمان ڈاکٹر منوج مشرا نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ سماجوادی پارٹی کے منھ پر طمانچہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی لال بتیوںکو بانٹنے کے معاملے میں اتنی دیوانی کیوںلال بتیوں اور ہوٹروں سے عوام پریشان ہے ڈاکٹر مشرا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت گاڑیوں پر لگی ہوئی لال بتیوں کو فوری اثر سے ہٹوائے انہوں نے الزام عائد کیا کہ سماجوادی پارٹی حکومت نے سیکڑوں لال بتیاں اپنے قریبی لوگوں کو دی ہے۔ مسٹر مشرا نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ کو بھی یہ
معلوم نہیں کہ کتنی لال بتیاں اپنے قریبی لوگوں کو دی گئیں ۔
جب کہ عدالت میں صرف ۶۰لال بتیوں کی بات کی جارہی ہے جبکہ حقیقت یہ کہ ریاست میں کم سے تقریباً تین سو لال بتیاں دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کا خزانہ پہلے سے ہی خالی تھا لیکن سیکڑوں لوگوں کو وزیرمملکت کا درجہ اور لال بتیوں کا خرچ ریاست کو عوام کو برداشت کرنا پڑرہا ہے۔ جو عوام کے پیسہ کا غلط استعمال ہے۔
مسٹر مشرا نے مزید کہا کہ حکومت ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنے جارہی ہے۔ جب کہ سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کی صرف عرضی ہی منظور نہیں کی بلکہ لال بتیوں کے بارے میں سخت تبصرہ کیا۔