نئی دہلی ،2اگست(یواین آئی)سپریم کورٹ نے اناو عصمت دری معاملے کو بہتر علاج کےلئے دہلی منتقل کرنے کے فیصلے پر جمعہ کو فوری طورپر روک لگادی گئی ہے۔
عدالت نے،حالانکہ سکیورٹی وجوہات سے متاثرہ کے چچا کو جلد از جلد رائے بریلی کی جیل سے دہلی کی تہاڑ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔متاثرہ کے چچا نے عدالت کو خط لکھ کر جیل کے اندر جان کا خطرہ بتایا تھا۔
جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس دیپک گپتا کی بینچ نے متاثرہ کی حالت اور اس کی ماں کی بات کو توجہ میں رکھتے ہوئے اسے علاج کے لئے فی الحال دہلی منتقل نہ کئے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔عدالت نے کہا کہ متاثرہ کی حالت میں بہتری ہونے کے بعد اسے دہلی منتقل کیا جاسکتا ہے،لیکن اس پر پیر کو فیصلہ کیا جائےگا۔
متاثرہ کی ماں نے بینچ کو بتایا کہ وہ اپنی بیٹی کا علاج لکھنؤ کے کنگ جارج میڈیکل کالج میں ہی جاری رکھنا چاہتی ہیں وہ علاج کے لئے اسے دہلی منتقل نہیں کرنا چاہتیں۔
سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ متاثرہ کا کنبہ یہ نہیں چاہتا ہے کہ اسےدہلی منتقل کی جائے۔خاندان کا کہنا ہے کہ متاثرہ کو ابھی تک ہوش بھی نہیں آپایا ہے تو اس کا علاج لکھنؤ میں ہی ہو۔