ہارٹ اٹیک یا دل کا دورہ اکثر جان لیوا ہوتا ہے اور اگر جان بچ بھی جائے تو بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ اس کے دوسرے اٹیک کا خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے۔
ویسے یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ ہارٹ اٹیک اچانک کسی شخص کو شکار کرتا ہے اور اکثر اس کے نتیجے میں موت واقع ہوجاتی ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کی چند عام عادات ایسی ہوتی ہیں جن کو دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ آپ ہارٹ اٹیک کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
جی ہاں آپ کا مزاج، نیند اور غذا وغیرہ سب دل کے دورے کی جانب بڑھنے کا اشارہ دے سکتے ہیں۔
چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ
اگر آپ کو ہر وقت غصہ آتا ہے تو یہ جان لیں کہ اس کے نتیجے میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی ڈرامائی حد تک بڑھ جاتا ہے۔ یونیورسٹی آف آسٹریلیا کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زیادہ غصہ کرنے والے افراد میں شدید ترین غصے کے اظہار کے بعد 2 گھنٹے میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ 8 گنا سے زیادہ ہوتا ہے۔ آسان الفاظ میں جتنا زیادہ غصہ کریں گے، ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی اتنا زیادہ ہوگا۔
اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنا
لندن کالج یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ زیادہ وقت ٹیلیویژن یا کمپیوٹر کے سامنے گزارتے ہیں، ان میں خون کی شریانوں سے جڑے امراض جیسے ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق اسکرینوں کے سامنے روزانہ 4 سے 5 گھنٹے تک وقت گزارنے کے نتیجے میں جسم میں ایسے انزائمے کی سطح کم کرتا ہے جو چربی کو ٹکڑے کرنے کے ساتھ شریانوں کو بند ہونے سے بچاتا ہے، اگر دن کا زیادہ وقت کرسی پر گزارتے ہیں، تو ہر 20 منٹ بعد کچھ چہل قدمی یا کم از کم کھڑے ہونے کو ہی عادت بنالیں۔
چھ گھنٹے سے کم نیند
بیشتر بالغ افراد رات کو 7 سے 9 گھنٹے کی نیند لینے سے قاصر رہتے ہیں، اگر یہ معمول بن جائے تو یہ جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ 6 گھنٹے سے کم نیند لینے والے افراد میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ 7 سے 8 گھنٹے تک سونے والوں کے مقابلے میں 5 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
خاندانی تاریخ
اگر آپ کے قریبی رشتے داروں جیسے والدین یا بہن بھائی کو قبل از وقت (55 سال مردوں کی اور 65 سال خواتین کی) امراض قلب کا سامنا ہوا ہے تو آپ میں بھی اس کا امکان بہت زیادہ ہے۔ ماہرین کے مطابق ضروری نہیں کہ خاندان میں ہارٹ اٹیک کے شکار افراد ہوں اور وہ اثر آپ میں بھی آئے، مگر یہ امکان ہوتا ہے جس کی وجہ جینز میں ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ صحت مند طرز زندگی، طبی معائنے کو معمول بنانا اور علامات پر نظر رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
تمباکو نوشی
اگر آپ سیگریٹ نوشی کے عادی ہیں تو ہارٹ اٹیک یا امراض قلب کا خطرہ بھی 2 سے 4 گنا زیادہ ہوگا، تمباکو نوشی ہارٹ اٹیک کی سب سے بدترین نہیں تو، بدترین وجوہات میں سے ایک ضرور ہے کیونکہ یہ متعدد منفی اثرات کا باعث بنتی ہے۔ یہ شریانوں کو نقصان پہنچاتی ہے، کولیسٹرول مسائل کا باعث بنتی ہے جبکہ خون میں لوتھڑے بننے کا خطرہ بڑھتا ہے جو ہارٹ اٹیک کا باعث بنتا ہے۔
عمر
جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی اتنا ہی بڑھتا ہے، درحقیقت مردوں کو 45 جبکہ خواتین میں 55 سال کی عمر کے بعد ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس عمر میں طبی معائنے کو معمول بنانا ضروری ہے جبکہ طرز زندگی کو بھی بہتر بنانا چاہیے۔
تناﺅ
تناﺅ کے حوالے سے آپ کا ردعمل ہارٹ اٹیک کے خطرے میں کردار ادا کرسکتا ہے، سائنسدانوں نے امراض قلب اور تناﺅ کے درمیان تعلق دریافت کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ تناﺅ کا شکار شخص بہت زیادہ کھا سکتا ہے، تمباکو نوشی شروع کرسکتا ہے یا ضرورت سے زیادہ سیگریٹ پینے لگتا ہے، جس کا نقصان دل کو ہوتا ہے۔
ناقص غذا
زیادہ چربی، میٹھا اور نمک والی غذا کا استعمال شریانوں کی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھتا ہے۔ اس کے مقابلے میں سبزیاں، پھل، مچھلی، گریاں اور اجناس پر مشتمل غذا اس خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
الکحل
تمباکو کی طرح الکحل بھی دل کی صحت کے لیے تباہ کن ہے کیونکہ یہ ٹرائی گلیسڈر کی سطح بڑھانے کے ساتھ ساتھ دل کی دھڑکن کی رفتار میں تبدیلی لانے کا باعث بنتی ہے، جو بتدریج ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
جسمانی وزن
جسمانی وزن زیادہ بڑھ جانا یا موٹاپا ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھانے کا باعث بنتا ہے، خصوصاً پیٹ کے ارگرد چربی کا ذخیرہ امراض قلب، ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق صحت بخش غذا کے استعمال سے موٹاپے کے ساتھ ساتھ امراض قلب کا خطرہ بھی کم کیا جاسکتا ہے۔
ذیابیطس کا خیال نہ رکھنا
اگر آپ ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار ہیں تو آپ میں امراض قلب کا خطرہ بھی دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ ہے، تاہم بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھنا اس سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ ذیابیطس میں شریانیں تنگ ہوجاتی ہیں جس کے باعث ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھتا ہے۔
کولیسٹرول لیول کی فکر نہ کرنا
جسم میں کولیسٹرول کا بڑھنا دل کے مسائل کا باعث بنتا ہے، جو ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھاتا ہے، کیونکہ اس سے شریانیں تنگ ہوجاتی ہیں جبکہ خون میں چربی کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جو دل کے دورے کا خطرہ بڑھاتی ہے۔