کٹھمنڈو، 17 فروری(یو این آئی) نیپال میں پوکھرا ہوائی اڈ ے سے پرواز کے کچھ ہی منٹوں بعد کل رات ارگارخانچی ضلع کے کھیدم جنگلوں میں حادثے کا شکار ہوئے نیپالایر لائنس کے طیارہ کا ملبہ اور اس پر سوار تمام اٹھارہ مسافروں کی لاشیں آج برآمد کر لی گئی ہیں۔کٹھمنڈوں ہوائی اڈے کے چیف ایر ٹریفک کنٹرولر بملیش لال کرن نے یہ اطلا ع دی کہ حادثے کا شکار طیارہ کا ملبہگ پوکھرا کے نزدیک ایک گاوں ڈکورا سے برآمد کرلیا گیا ہے۔لیکن طیارے پر سوار ایک بھی مسافر زندہ نہیں بچ پایا ہے۔نیپال ایر لائنس کارپوریشن کے ترجمان رام ہری شرما نے بتایا کہ حادثہ کا شکار ہوئے طیارہ کے تمام مسافروں کی لاشیں برآمد کرلی گئی ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں ڈنمارک کاایک شہری ا ور ایک بچہ اور حکمراں نیپالی کانگریس کے ایک رہنما مانو سیجوال بھی شامل تھے۔
امریکی میڈیا میں طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کی رپورٹوں میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ مصالحتی عمل میں دونوں جانب سے جن لوگوں کو چنا گیا ان کے پاس اصل اختیار نہیں ہے نہ تو طالبان اور نہ ہی حکومت ان تجاویز پر عملدرآمد کرسکتے ہیں جن سے مذاکرات نتیجہ خیز ہوسکیں۔محکمہ خارجہ کی بریفنگ کے دوران ایک صحافی نے کہا کہ اگرچہ طالبان پاکستانی حکومت کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں، لیکن انہوں نے اپنے حملوں میں عام شہری اور حکومت کو نشانہ بنانا بند نہیں کیا اور اس کے بجائے ان حملوں میں تیزی آئی ہے۔میری ہاف نے اس بات سے اتفاق کرتے ہوئے صحافی کو یاد دلایا کہ یہ پاکستان کی اپنی ذمہ داری ہے کہ وہ ان خطرات سے کیسے نمٹتا ہے اور دوسرے صرف اس سلسلے میں مدد کرسکتے ہیں۔اس دوران محکمہ خارجہ کی ترجمان سے سوال کیا گیا ہے امریکی وزیر خارجہ جون کیری جو ان دنوں چین کے دورے پر ہیں، کیا وہ اس معاملے پر چین کے ساتھ بات چیت کریں گے۔