نئی دہلی، 16 اگست( یواین آئی) سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 370 کی زیادہ تر شقوں کو منسوخ کئے جانے کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والے عرضی گزار منوہر لال شرما کی جمعہ کو سخت سرزنش کی ، تاہم اس نے عرضی میں خامی دورکرنے کی انہیں اجازت دے دی ۔
مسٹر شرما اور کشمیر ٹائمز کی ایگزیکٹو ایڈیٹر انورادھا بھسین کی عرضیاں چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے اور جسٹس ایس عبد لنظیر کی خصوصی بینچ کے سامنے سماعت کے لئے جیسے ہی آئیں ، چیف جسٹس نے مسٹر شرما کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا ’’ یہ کس طرح کی عرضی ہے؟ آپ کی دلیل کیا ہے؟ آپ کی اپیل کیا ہے؟ اس طرح کے معاملات میں آپ کو اس طرح کی عرضی کس طرح دائر کر سکتے ہیں‘‘۔محترمہ بھسین نے جموں وکشمیر میں دفعہ 370 ختم کئے جانے کے بعد میڈیا پر جاری پابندیوں کو ختم کرنے کی درخواست عدالت سے کی ہے ۔
سماعت کے دوران جسٹس گوگوئی نے مسٹر شرما سے کہا’’میں نے آدھے گھنٹے تک آپ عرضی پڑھنے کی کوشش کی، لیکن میں اسے سمجھ نہیں پایا ۔ ہمیں یہ عرضی مسترد کر دینی چاہیے تھی، لیکن ہم ایسا نہیں کر رہے ہیں، کیونکہ اس کا دوسری عرضیوں پر بھی فرق پڑے گا‘‘۔