ایڈووکیٹ میاں داؤد نے وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو خط ارسال کیا ہے جس میں مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں آواز اٹھانے والے ایرانی سپریم لیڈر امام خامنہ ای کو پاکستان کی جانب سے سول ایوارڈ دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو سول ایوارڈ سے نواز کر کشمیریوں سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا کہ کشمیر سمیت دنیا بھر کے مسلمان سوشل میڈیا پر یو اے ای حکومت کے اقدام کی مذمت کر رہے ہیں۔
کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے والی تمام عالمی شخصیات بشمول انسانی حقوق کے رہنما قابل تحسین ہیں۔
میاں داؤد ایڈووکیٹ نے خط میں وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیریوں کی مزید اخلاقی حوصلہ افزائی کیلئے پاکستانی حکومت پاکستان میں کشمیر ایشو پر عالمی کانفرنس بلائے اور اس عالمی کشمیر کانفرنس میں ایرانی سپریم لیڈر، برطانوی ممبر پارلیمنٹ سمیت عالمی شخصیات اور انسانی حقوق کے رہنمائوں کو مدعو کیا جائے، اس عالمی کانفرنس میں کشمیریوں کی حمایت کرنیوالے ایرانی سپریم لیڈر اور برطانوی ممبر پارلیمنٹ کو ایوارڈز سے نوازا جائے جبکہ کشمیریوں کی حمایت پر دیگر عالمی شخصیات اور انسانی حقوق کے رہنمائوں کو بھی ایوارڈز سے نوازا جائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ عالمی شخصیات کو کشمیر ایوارڈز دینا بھارتی بربریت سے لڑنے والے کشمیریوں کیلئے حوصلہ افزا ہوگا جبکہ عالمی شخصیات کو کشمیر ایوارڈز دینا یو اے ای حکومت کو بھی سفارتکارانہ انداز میں اظہار ناپسندیدگی کا پیغام ہوگا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ عالمی رہنماؤں کی کشمیر کانفرنس کی میزبانی کرنے سے پوری دنیا کی توجہ کشمیر کی طرف مبذول ہوگی۔
واضح رہے کہ اپنے حالیہ دورے پر بھارتی وزیراعظم مودی کو متحدہ عرب امارات اور بحرین نے سوال ایوارڈز سے نوازا ہے۔