ایران نے جنوبی شہر کازرون میں نمازِ جمعہ کی امامت کرنے والے امام کے قاتل کو سرِ عام پھانسی دے دی گئی۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی ’ارنا‘ نے اپنی رپورٹ میں صوبہ فارس کے چیف جسٹس کاظم موسوی کے حوالے سے بتایا کہ مجرم حامد رضا درخشدے کو اسی مقام پر پھانسی دی گئی، جہاں اس نے 29 مئی کو امام کو قتل کیا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق امام محمد خرسند پر اس وقت حملہ ہوا جب وہ ماہ رمضان کے دوران ایک تقریب سے واپس آرہے تھے۔
محمد خرسند پر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں انہیں کافی گہرے زخم آئے، وہ 2007 سے صوبہ فارس کے دارالحکومت کارزون میں جمعے کی نماز کی امامت کر رہے تھے۔
کاظم موسوی نے مزید بتایا کہ حامد رضا درخشدے نے مقدمے کی کارروائی کے دوران جوڈیشل حکام کے سامنے اپنے جرم کا اقرار کیا تھا۔
تاہم مجرم اپنے کیے پر پشیمان نہیں تھا جس کے باعث مقتول امام کے اہلِ خانہ نے اس کی جان بخشی نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور سپریم کورٹ نے بھی پھانسی کی سزا برقرر رکھی۔
ایرانی قانون کے مطابق مقتول کے اہلِ خانہ دیت کی رقم لے کر مجرم کو معاف کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔
کاظم موسوی نے مزید بتایا کہ ’اس ضمن میں کیس کی حساسیت اور عوامی جذبات کے پیشِ نظر اس کی تفتیش جلد از جلد کرنے کی کوشش کی گئی‘۔
واضح رہے کہ ایران میں نمازِ جمعہ کی امامت کرنے والے اماموں کو ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای تعینات کرتے ہیں۔