متحدہ عرب امارات نے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع فلسطینی املاک کی خریداری اور انہیں صیہونیوں کو منتقل کرنے کا کام شروع کردیا ہے۔
اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے نائب سربراہ کمال الخطیب نے الجزیرہ ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونیوں کے لیے زمین کی خریداری میں مصروف کمپنیوں کے دفاتر متحدہ عرب امارات میں قائم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسجد الاقصی کے اطراف کے مکانات اس وقت صیہونیوں کے اختیار میں ہیں جو آئے دن اس مقدس جگہ کی بے حرمتی کرتے ہیں۔
اس سے پہلے بعض میڈیا رپورٹوں میں انکشاف کیا گیا تھا کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت سے وابستہ بعض ریئل اسٹیٹ کمپنیاں مقبوضہ بیت المقدس میں زمینوں کی خرید و فروخت میں ملوث ہیں۔
اسرائیلی حکومت فلسطینیوں کے مکانات منہدم اور صیہونی کالونیاں بنا کر علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل اور اسے صیہونی رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے۔