یمن کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ یمن کی جیل المقصوف پر ہونے والے سعودی عرب کے حملے میں ایک سو سے زائد افراد شہید و زخمی ہوئے جبکہ ملبے سے زخمیوں کو نکالنے کا کام جاری ہے۔
المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی وزارت صحت کے ترجمان یوسف الحاضری نے عالمی اداروں اور برادری سے یمن کی جیل المقصوف پر ہونے والے سعودی عرب کے حملے میں شہید ہونے والوں کی مدد کرنے کی اپیل کی۔
اس رپورٹ کے مطابق جیل کی صورتحال انتہائی کربناک ہے اور انسانی اعضاء بکھرے ہوئے ہیں اور انھیں ریسکیو کی ضرورت ہے۔
یمن کے وزیر صحت طه المتوکل نے کہا ہے کہ بڑے پیمانے پر ہونے والی ہلاکتوں کی وجہ سے صنعا کے بین الاقوامی ایر پورٹ کو کھولنے کی ضرورت ہے۔
سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔