حیدرآباد،3 ستمبر(یواین آئی)مدار سے لینڈر وکرم کے علحدہ ہونے کے ایک دن بعد،چندریان 2کی مدار سے نکلنے کی پہلی مہم منگل کو کامیابی کے ساتھ انجام دی گئی کیونکہ خلائی گاڑی چاند کے جنوبی قطب علاقہ میں 7ستمبر کو داخل ہونے کے قریب ہے۔چاند کے اس علاقہ کی ہنوز کھوج نہیں کی گئی ہے۔
اسرو نے کہا کہ چندریان 2کی مدار سے نکلنے کی مہم آج منصوبہ کے مطابق 8.50بجے صبح کامیابی کے ساتھ انجام دی گئی۔اس کے لئے آن بورڈ پلپوزن سسٹم کا استعمال کیاگیا۔اس مہم کا وقت صرف چار سکنڈس تھا۔چندریان 2 کا آربیٹار،چاند کے موجودہ مدار میں ہی گھوم رہا ہے اور لیندر و آربیٹار بہتر طورپر کام کر رہے ہیں۔مدار سے نکلنے کی دوسری مہم کل 03.30تا04.30بجے انجام دی جائے گی۔ہندوستان کے دوسرے چاند مشن نے گزشتہ روز اس وقت ایک سنگ میل کو عبور کیا تھا جب وکرم لینڈر آربیٹار سے کامیابی کے ساتھ علحدہ ہوگیا تھا۔اسرو نے کہا ”آر بیٹار اور لینڈر پر مشن آپریشن کامپلکس، اسرو ٹیلی میٹری،ٹریکنگ اینڈ کمانڈ نٹ ورک بنگالورو سے انڈین ڈیپ اسپیس نٹ ورک بیلالو، بنگالورو کی مدد سے نظر رکھی جارہی ہے۔کل مدار سے نکلنے کے لئے ہونے والی دوسری مہم کے دوران مدار کو 36 km x 110 km نیچے لایا جائے گا جس کے بعد اس کو جھکایا جائے گا اور وکرم 7ستمبر کو 01.30بجے سے 02.30بجے اس کی سطح کو چھوئے گا۔وکرم کو مدار کے اطراف مدار میں 100 km X 30 km پر رکھا جائے گاجس کے بعد کئی پیچیدہ مہمات انجام دی جائیں گی تاکہ7ستمبر کو 01.55بجے چاند کے جنوبی قطب علاقہ پر اس کو اتارا جاسکے۔“اسرو کے صدرنشین کے مطابق یہ 15منٹ دہشت کا تجربہ ہوگا۔چندریان 2کے وکرم لینڈر کی چاند کی سرزمین پر لینڈنگ 7ستمبر کو ہوگی۔روور کو 05.30بجے تا 06.30بجے نکالا جائے گا۔لینڈر کو نکالنے کے بعد چھ پہیئے والا روبوٹک آلہ روورپرگیان چاند کے اطراف کے علاقہ کی کھوج کرے گا۔22جولائی کو سری ہری کوٹہ کے شار رینج سے جی ایس ایل وی ایم کے تری۔ایم آئی کو چھوڑنے کے بعد14اگست کو لونار ٹرانسفر ٹریجکٹری میں اس کے داخل ہونے سے پہلے خلائی گاڑی کے مدار میں 23جولائی تا 6اگست کے درمیان بتدریج اضافہ ہوا۔20اگست کو چاند کے مدار میں داخل ہونے کے بعد چاند پر جانے والی اس خلائی گاڑی کی پہلی مہم 21اگست کو انجام دی گئی جس کے بعد 28، 30اگست اور یکم ستمبر کو بھی یہ سرگرمی انجام دی گئی اور گزشتہ روز لینڈر، مدار سے علحدہ ہوگیا۔چندریان 2مشن کا مقصد چاند کے اس علاقہ کی کھوج ہے جس کے بارے میں کسی بھی ملک نے کھوج نہیں کی ہے اور کوئی بھی ملک چاند کے اس جنوبی قطب علاقہ میں نہیں پہنچ پایا۔اسرو نے کہا کہ اس مساعی کے ذریعہ اس کا مقصد چاند کے بارے میں سمجھنا ہے۔اس کی دریافتوں سے ہندوستان اور پوری انسانیت کو فائدہ ہوگا۔ان مہمات سے چاند کی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات حاصل ہوسکیں گی۔اس مشن میں کئے جانے والے تجزیہ کے ذریعہ چاند کے اصل اور ارتقا کے بارے میں سمجھنے میں مدد ملے گی جس کے لئے تفصیلی جغرافیائی مطالعہ کیاجائے گا اور چاند کی سطح پر کئی طرح کے تجربے کئے جائیں گے۔یہ خلائی گاڑی،چندریان 1کی جانب سے کی گئی دریافتوں جیسے چاند پر پانی کے سالمات کی موجودگی اور پہاڑ کی طرز کے انوکھے کمیکل کمپوزیشن کی چاند پر موجودگی کی بھی دریافت کرسکے گا جس کی ہنوز کھوج نہیں کی گئی ہے۔