سنگاپور میں واقع ایک چینی بائیو ٹیک کمپنی نے کتوں کے بعد پہلی بار مصنوعی طریقے سے بلی پیدا کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اگرچہ اس کمپنی نے مصنوعی طریقے سے بلی پیدا کرنے کا دعویٰ گزشتہ 2 ماہ قبل 21 جولائی کو کیا تھا، تاہم اب کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کی پیدا کردہ بلی بلکل صحت مند ہے اور اس مالک کے حوالے کردیا گیا۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سنگاپور میں موجود چینی بائیوٹیک کمپنی کے سربراہ نے بتایا کہ انہوں نے 23 سالہ برطانوی نوجوان کی 2 سال قبل مرنے والی بلی کی نقل تیار کی اور اب اس نقل کو مالک کے حوالے کردیا گیا۔
کمپنی نے مرنے والی بلی کی ہوبہو کاپی بلی کے مالک کی فرمائش پر تیار کی اور کمپنی نے اس عمل کے لیے مرنے والی بلی کے جسم سے کچھ نمونے اور گوشت کی انتہائی تھوڑی مقدار حاصل کی تھی۔
چینی کمپنی نے مرنے والی بلی کے جسم سے لیے گئے نمونوں کی جدید سائنسی طریقے سے کلوننگ کی اور کئی ہفتوں کی تغ و ودو کے بعد بلی کا کلون تیار کرلیا۔ یعنی کمپنی کئی ہفتوں کے تجربے کے بعد مصنوعی طریقے سے ایک نئی بلی پیدا کرنے میں کامیاب ہوگئی۔