چاند کی سطح سے دو کلومیٹر کے فاصلے تک پہنچ کر چاند پر ہندوستان کے دوسرے مشن چندریان -2 کا زمین پر واقع مشن کنٹرول پینل سے رابطہ ٹوٹ گیا۔
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے ہفتہ کو بتایا کہ چندریان -2 کے لینڈر وکرم کے چاند پر اترنے سے متعلق پہلے سے طے منصوبے کے مطابق چل رہا تھا اور چاند کی سطح سے محض 2.1 کلومیٹر تک اس کا ڈسپلے چل رہا تھا۔ لیکن اس کے بعد زمین پر واقع مرکز سے لینڈر کا رابطہ ٹوٹ گیا۔ اسرونے بتایا کہ رابطہ ٹوٹنے سے پہلے تک ’وکرم‘ سے ملے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔
لینڈر کا مشن کنٹرول پینل سے رابطہ ٹوٹتے ہی وہاں موجود اسرو کے صدر ڈاکٹر کے شون اور دیگر سائنسدانوں کے چہرے مرجھا گئے۔ وزیر اعظم نریندر مودی خود وہاں موجود تھے۔ انہوں نے کچھ دیر بعد سائنسدانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرو کے سائنسدانوں نے اس مشن میں جتنا کچھ حاصل کیا ہے وہ قابل تعریف ہے اور ملک کو ان پر فخر ہے۔
چندریان -2 کا پروجیکشن 22 جولائی کو آندھرا پردیش کے شري هركوٹا واقع ستیش دھون اسپیس سینٹر سے کیا گیا تھا۔ 14 اگست تک زمین کے مدار میں رہنے کے بعد چاند کی طرف اس کا سفر شروع ہوا تھا اور چھ دن بعد 20 اگست کو وہ چاند کے مدار میں پہنچا تھا۔ چندریان -2 کے تین حصے’ آربیٹر‘، ’لینڈر‘ اور ’روور‘ میں سے آربیٹر اب بھی چاند کے مدار میں چکر لگا رہا ہے جبکہ طے پروگرام کے مطابق لینڈر وکرم اور اس کے اندر واقع روور ’پرگیان‘ کو آج صبح ڈیڑھ سے ڈھائی بجے کے درمیان چاند کی سطح پر اتارا جانا تھا۔
چندریان -2 کے لینڈر وکرم کے چاند کی سطح پر اترنے کے عمل کو لائیو ٹیلی کاسٹ کرنے کے لئے اسرو کے بنگلورو میں واقع ’ٹیلی منٹری اینڈ کمانڈ نیٹ ورک‘(آئی ایس ٹی آر سی ) سینٹر میں موجود مودی نے وکرم لینڈر کا رابطہ ٹوٹنے کے بعد اسرو کے چیئرمین ڈاکٹر کےشون اور وہاں موجود تمام سائنسدانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا’’زندگی میں نشیب و فراز آتے رہتے ہیں، یہ کوئی معمولی کامیابی نہیں ہے، ملک کو آپ پر فخر ہے، بہتری کی توقع رکھیں‘‘۔
وزیر اعظم نے سائنسدانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا، “میں آپ کو مبارک باد دیتا ہوں، آپ سب نے قوم، سائنس اور بنی نوع انسان کی انمول خدمت کی ہے۔ میں ہمیشہ آپ کے ساتھ ہوں، آپ جرات کے ساتھ آگے بڑھیں‘‘۔