امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں صدر ٹرمپ کی رہائش گاہ وائٹ ہاؤس سے کچھ دور سڑک پر فائرنگ کے واقعے میں ایک شخص ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ملزم کو حراست میں لیا جاچکا ہے تاہم برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے بتایا کہ حملہ آور اب متحرک نہیں۔
واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ذرائع کا کہنا تھا کہ فائرنگ سے زخمی ہونے والے افراد کے صحت یاب ہونے کی امید ہے۔
رپورٹس کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ کولمبیا ہائٹس کے قریب پیش آیا جو وائٹ ہاؤس سے صرف 2 سے 3 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
اس بارے میں ایک ٹی وی چینل نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کچھ تصاویر اپلوڈ کیں جس میں جائے واردات سے زخمیوں کو ایمبولینس میں منتقل کرتے ہوئے دکھایا گیا۔
رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا کہ کولمبیا روڈ کی 14ویں گلی میں اس واقعے کے بعدفوری طور پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
امریکا میں فائرنگ کے واقعات کا ریکارڈ رکھنے والی ’گن وائلنس آرکائیو‘ ویب سائٹ کے مطابق ملک میں رواں برس ماس شوٹنگ (بڑے پیمانے پر فائرنگ) کے 303 واقعات جبکہ مختلف طرح کی فائرنگ کے اب تک 40 ہزار 574 واقعات رونما ہوچکے ہیں جس میں 10ہزار 734 افراد ہلاک ہوئے۔
خیال رہے کہ امریکا میں گن وائلنس یا فائرنگ کرنے کے واقعات کی تعداد تشویشناک حد تک زیادہ ہے جس کے باعث انسانی حقوق کی تنظیمیں اور سماجی کارکنان شہریوں کے پاس اسلحہ نہ ہونے کی پابندی عائد کرنے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔
اس سے قبل یکم ستمبر کو امریکی کی ریاست ٹیکساس میں فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک جبکہ 3 پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
قبل ازیں 4 اگست کو ٹیکساس اور اوہائیو میں فائرنگ کے 2 مختلف واقعات پیش آئے جس کے نتیجے میں خاصہ جانی نقصان ہوا۔
ٹیکساس کے شاپنگ مال میں ہونے والی فائرنگ سے 20 افراد ہلاک جبکہ اوہائیو کی سڑک پر فائرنگ سے 9 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
خیال رہے کہ فائرنگ کے ان واقعات سے امریکی اسکول بھی محفوظ نہیں اسی طرح کے ایک واقعے میں ٹیکساس کے ہائی اسکول میں مسلح شخص کی فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ سمیت 10 طالبعلم جاں بحق ہوگئے تھے۔