روزانہ مچھلی کے تیل کے کیپسول کھانے کی عادت ممکنہ طور پر طویل المعیاد بنیادوں پر ہارٹ اٹیک اور خون کی شریانوں سے جڑے دیگر مسائل کا خطرہ کم کرسکتی ہے تاہم اس سے فالج کے خلاف تحفظ نہیں ملتا۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی اس تحقیق میں سوا لاکھ سے زائد افراد پر ہونے والے 13 ٹرائلز کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے بعد یہ نتیجہ نکالا گیا۔
اس سے قبل اس طرح کے تجزیے میں روزانہ ان کیپسول کے استعمال اور امراض قلب کے خطرے میں کمی کے حوالے سے ملے جلے نتائج سے آئے تھے۔
مگر نئی تحقیق میں حال ہی میں 3 بڑے پیمانے پر ہونے والے ٹرائلز کے ڈیٹا کو بھی شامل کیا گیا تھا۔
نئے ڈیٹا کی شمولیت سے ان شواہد کو تقویت ملی کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور مچھلی کے تیل کے کیپسول کا استعمال دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ تحقیق میں بیشتر اپ ٹو ڈیٹ شواہد کو فراہم کیا گیا ہے جو کہ اومیگا تھری سپلیمنٹس کے خون کی شریانوں کے مختلف مسائل کے خطرات پر اثرانداز ہونے کے حوالے سے ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ان کیپسول کا روزانہ استعمال ہارٹ اٹیک اور دیگر امراض کا خطرہ 8 فیصد تک کم کرسکتا ہے جو انفرادی طور پر کچھ زیادہ نہیں مگر محققین کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال ان امراض سے لاکھوں افراد متاثر ہوتے ہیں، تو اس خطرے میں معمولی کمی بھی لاکھوں ہارٹ اٹیک کے کیسز میں کمی لاسکتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف دی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل گزشتہ ماہ ہی امریکا کے برگھم اینڈ ویمن ہاسپٹل کی ایک تحقیق میں بھی مچھلی کے تیل کے کیپسول کے حوالے سے اس طرح کے نتائج سامنے آئے تھے۔
اس تحقیق کے دوران امریکا کے 25 ہزار سے زائد افراد پر ہونے والی تحقیق کے دوران رضاکاروں کو 5 سال تک وٹامن ڈی اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز (مچھلی کے تیل کے کیپسول) کا استعمال کرایا گیا۔
کچھ رضاکاروں کو صرف وٹامن ڈی جبکہ کچھ کو مچھلی کے تیل کا استعمال کرایا گیا جبکہ بیشتر کو یہ دونوں استعمال کرائے گئے اور چند افراد ایسے تھے جن کو ان سپلیمنٹس سے دور رکھا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ وٹامن ڈی کا استعمال معمول کے وزن کے مالک افراد میں مختلف اقسام کے کینسر سے موت کا خطرہ کم کرتا ہے۔
اس کے مقابلے میں مچھلی کے تیل کا استعمال ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کرتا ہے اور تحقیق کے دوران اوسطاً سپلیمنٹس سے دور رکھے جانے والے افراد لوگوں کو فی ہفتہ اوسطاً 3 بار مچھلی کا استعمال کرایا گیا۔