قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید فلسطینیوں پر تشدد کے خلاف ہونے والے پر امن احتجاج پرفائرنگ سے کئی مظاہرین زخمی ہو گئے۔
غزہ میں سینکڑوں فلسطینیوں نے اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید فلسطینیوں پر تشدد اور ظلم و ستم کے خلاف مظاہرہ کیا، صیہونی فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ اور آنسو گیس کی شدید شیلنگ سے کئی مظاہرین زخمی ہو گئے۔
مغربی کنارے کے قریب شہر البریح میں سینکڑوں شہریوں نے اسرائیلی قید میں فلسطینیوں پر تشدد کے خلاف مظاہرہ کیا جن میں زیادہ تر یونیورسٹی کے طلبا شامل تھے۔
مظاہرین نے سڑکوں پر ٹائر جلائے، اور اسرائیلی مظالم کے خلاف شدید نعرے لگائے۔ صیہونی فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کی اور آنسوگیس کے گولے داغے جس سے کئی افراد زخمی ہو گئے جنہیں طلبا نے اپنی مدد آپ کے تحت ہسپتال منتقل کردیا۔
واضح رہے ہونے والے مظاہرے کے علاوہ ہر جمعہ کو فلسطینی واپسی مارچ کرتے ہیں یہ پرامن حق واپسی مارچ 30 مارچ 2018 سے غزہ پٹی میں یوم الارض کی مناسبت سے شروع ہوا جو اب تک جاری ہے۔ تیس مارچ دوہزار اٹھارہ سے اب تک تین سو تیس فلسطینی صیہونی فوجیوں کی براہ راست فائرنگ میں شہید اور کم سے کم اکتیس ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔
فلسطینی تیس مارچ انیس چھیہتر میں اپنی زمینوں پر صیہونی حکومت کے قبضے کی یاد میں یوم الارض مناتے ہیں اور ہر سال تیس مارچ کو مظاہرے کرتے ہیں۔
صیہونی حکومت فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ کر کے اور ان پر یہودی کالونیاں تعمیر کر کے فلسطین کے جغرافیا کو تبدیل اور اس علاقے کو یہودی رنگ دینے کی کوشش کررہی ہے تاکہ فلسطینی علاقوں میں اپنا قبضہ مضبوط بنا سکے ۔