عراق کی اسلامی تحریک کے ایک رہنما نے کہا ہے کہ عراق کی حالیہ بدامنی میں امریکی حکومت کا ہاتھ ہے
عراق کی اسلامی تحریک کے رہنما حسین الاسدی نے المیادین ٹی وی کوانٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت نے بغداد حکومت کی پالیسیوں سے ناراض ہونے کی بنا پر یہ بدامنی شروع کرائی ہے اور یہ سینیریو بالکل ویسا ہی جیسا گذشتہ برس بصرہ میں انجام دیا گیا تھا۔
عراق کی اسلامی تحریک کے رہنما حسین الاسدی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ امریکہ ، عراقی حکومت کی پالیسیوں سے ناراض ہے کہا کہ امریکی وزیرخارجہ مائک پمپئو نے عراقی وزیراعظم عادل عبدالمھدی کو ٹیلی فون کر کے کہا تھا کہ وہ چین کے ساتھ اقتصادی معاہدے پر دستخط کے لئے بیجنگ کا دورہ کرنے سے اجتناب کریں کیونکہ یہ اقدام امریکہ کے ساتھ ان کے تعلقات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق صوبہ نجف کےگورنر نے اعلان کیا ہے کہ مراجع کرام بالخصوص آیت اللہ العظمی سیستانی کی رہائشگاہ کے قریب بدامنی پیدا کرنے کے لئے جو تخریبی ٹیم نجف کے قدیم محلے میں داخل ہوئی تھی اس کو گرفتار کرلیا گیا ہےالعالم کی رپورٹ کے مطابق کچھ عناصر عوامی مظاہروں کو پرتشدد بنانے اور عراق کے بزرگ مرجع تقلید کے گھر پر حملہ کرنے کی غرض سے ان کےمحلے میں پہنچ گئے تھے لیکن سیکورٹی اہلکاروں نے انہیں گرفتار کر لیا۔
درایں اثنا عراق کے بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی کے نمائندے اور کربلا کے امام جمعہ سید احمد الصافی نے ملک میں حالیہ مظاہروں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ شہریوں کے سلسلے میں اپنی تمام ذمہ داریوں پر عمل کرے۔