اترپردیش کے رام پور سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خان صاحب نے اپنی اہلیہ کے لئے ایک عوامی اجلاس کو خطاب کیا۔ اعظم خان کی اہلیہ ڈاکٹر تزئین فاطمہ ضمنی الیکشن میں ایس پی کی امیدوار ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعظم خان نے عوام سے ووٹ مانگے۔ اس دوران ان کا درد چھلک آیا اور وہ جذباتی ہو گئے۔ اعظم خان نے کہا کہ میرا گناہ ہے کہ میں نے لوگوں کے لئے اسکول بنائے اور غلامی چھین کر علم کا قلم دینے کی غلطی کی۔ انہوں نے کہا کہ جو یہاں کرو گے اس کا حساب زمین پر ہی ہو گا، قبر میں نہیں۔
ایس پی رکن پارلیمنٹ نے کہا ’’ میرے عزیزو میرا گناہ کیا ہے؟ انسانیت اور انسانوں کے لئے لڑنے والا ایک بے سہارا شخص جو تمہارے آنسو پونچھنے کے لئے آیا تھا، جس نے تمہارے سوکھے ہوئے جسم میں سانسیں ڈالنی چاہی تھیں، جو غلامی کی مضبوط زنجیروں کو اپنے ہاتھوں سے توڑ کر تمہاری پیشانی پر لکھے غلامی کے داغ کو مٹا دینا چاہتا تھا۔
چکی کے پاٹوں کے بیچ پتلی پر میں 42 برس تک اپنے آپ کو مسلتا رہا۔ میری آواز بہت دور تک گئی۔ میرے دل کی دھڑکنوں نے لوگوں کے دل چیر دئیے۔ میں جیت گیا۔ بے آوازوں کی میں آواز بنا۔ میں نے للکار کے کہا میں زباں ہوں تمہاری۔ میں درد ہوں تمہارا۔ تمہارے دل کی دھڑکن ہوں میں آبرو ہوں تمہاری۔
اعظم خان نے واضح کیا کہ یہ میرا گناہ ہے کہ میں نے تمہارے لئے اسکول بنائے۔ بتاؤ تاریخ لکھنے والو میرے اس گناہ کی سزا کیا ہے؟ تمہارے ہاتھ سے غلامی کی لعنت کو چھین کر علم کا قلم دینے کی جو غلطی میں نے کی ہے اس کی سزا کی تفصیل اگر سنو گے تو تمہارے کانوں سے خون بہنے لگے گا اور تمہارا دل بھر جائے گا۔ جذباتی اعظم خان نے کہا کہ مجھ سے انتقام لینے والو یاد رکھنا زمین پر جو کرو گے اس کا حساب قبر میں نہیں ہو گا۔