سینٹیاگو، 21 اکتوبر (اسپوتنك) چلی میں سب وے اور پبلک ٹرانسپورٹ کا کرایہ بڑھائے جانے کے خلاف جاری تشدد کی وجہ سے دس افراد کی موت ہو گئی ہے ۔ مقامی انتظامیہ نے بتایا کہ اتوار کو چلی کے دارالحکومت سینٹیاگو کی ایک سپر مارکیٹ میں آگ لگنے کی اطلاع موصول ہوئی تھی ۔
اس میں پانچ افراد کی موت ہو گئی ۔ حکام نے بتایا کہ مظاہرین نے سپر مارکیٹ میں لوٹ مار کرنے کے بعد اس میں آگ لگا دی ۔سینٹیاگو کے میئر کارلا رُبلر نے بتایا کہ کپڑوں کی ایک دکان کے اندر اندر پانچ لاشیں برآمد کی گئی ۔ اس سے قبل ایک اور سپر مارکیٹ میں لگی آگ میں سے پیرو کے ایک شہری کی موت ہو گئی۔ ۔ایکواڈور کے ایک شہری کے سرینا شہر میں سکیورٹی فورسز کی گولی لگنے سے مارے جانے کی بھی رپورٹ ہے لیکن انتظامیہ نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔واضح ر ہے کہ چلی میں گزشتہ چھ اکتوبر سے احتجاجی مظاہروں کا دور جاری ہے ۔
پہلے یہ مظاہرے پرامن طریقے سے شروع ہوئے لیکن دیکھتے ہی دیکھتے یہ پرتشدد ریلیوں اور عوامی تحریک میں تبدیل ہو گئے ۔ جمعہ کے روز مظاہرین نے کئی سب وے اسٹیشنوں، بسوں اور سرکاری دفاتر کو آگ کے حوالے کر دیا ۔انتظامیہ نے تشدد کے بڑھتے واقعات کو دیکھتے ہوئے ہفتہ کو سینٹیاگو اور چاكابكو صوبوں میں پہلے ایمرجنسی اور بعد میں کرفیو نافذکر دیا ۔