لکھنؤ۔(وارتا) مادھوری ڈکشت اور جوہی چاولہ کی نئی فلم گلاب گینگ کی ریلیز جیسے جیسے نزدیک آ رہی ہے لگتا ہے ان کے لیے مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ اتر پردیش کے بندیل کھنڈ علاقے میں خواتین کا گلابی گینگ بنانے والی سمپت پال نے کہا ہے کہ وہ اپنے گینگ پر بنائی جانے والی فلم ریلیز نہیں ہونے دیں گی۔ فلم میں مادھوری ڈکشیت اور جوہی چاولہ اہم کرداروں میں جلوہ گر ہو رہی ہیں۔ سمپت پال کا کہنا ہے کہ وہ اس فلم کے سینیما گھروں میں ریلیز ہونے سے پہلے ہی بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائیں گی۔گلابی گینگ کو بنیاد کر دو فلم اداکارائوں جوہی چائولہ اور مادھوری دکشت کی آنے والی فلم گلاب گینگ کا ذکر بھلے ہی کافی تیز ہو لیکن اس کی تحریک کا ذریعہ بندیل کھنڈ کا گلابی گینگ اپنے وجود کی جنگ لڑرہا ہے۔ خواتین کے مسائل کو لیکر ملک اور بیرون ملک میں شہرت حاصل کرنے والے گلابی گینگ کا وجود اب دائو پر لگتا نظرآرہا ہے۔ خواتین کے سامنے مسائل پیدا ہوتے ہی گلابی ساڑی پہنے خواتین چھاپہ مار حالت میں سامنے آجاتی تھیں لیکن اب صورتحال تبدیل ہورہی ہے اور اس تنظیم کو اپنا وجود محفوظ رکھنا مشکل ہورہاہے۔ خواتین کے معاملوں میں ملک وبیرو ن ملک میں شہرت حاصل کرچکے گلابی گینگ کی زمین اپنے ہی علاقہ بندیل کھنڈ میں انتشار کا شکار ہورہی ہے اور اس تنظیم کی سربراہ سمت پال کی ہم سفر رہی خواتین الگ تنظیم بنا رہی ہیں۔ تقریباً چھ سال قبل خواتین سمت پال کی قیادت میں کچھ سماجی کارکنوں نے گلابی گینگ نام سے جس خاتون تنظیم کی بنیاد رکھی تھی وہ باندہ ضلع میں ایک داروغہ کو تھانے میں ہی یرغمال بنا کر ملک ہی نہیں بیرون ملک بھی شہرت حاصل کی۔ لیکن شہرت کے ساتھ تنظیم کی سربراہ سمت پال کا طریقہ کار بھی بدلا اور ایک نہیں چار حصوں میں گلابی گینگ تقسیم ہوگیا۔