سری نگر، 22 اکتوبر (یو این آئی) وادی کشمیر میں منگل کے روز مسلسل 79 ویں دن بھی غیر اعلانیہ ہڑتال کے باعث معمولات زندگی متاثر رہے۔
بتادیں کہ مرکزی حکومت کے پانچ اگست کے جموں کشمیر کو حاصل خصوصی درجہ عطا کرنے والے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی منسوخی اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے خلاف وادی میں غیر اعلانیہ ہڑتال تواتر کے ساتھ جاری ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق منگل کے روز بھی وادی بھر میں، شہر سری نگر کے جملہ چھوٹے بڑے بازاروں سے ضلع صدر مقامات و قصبہ جات کے چھوٹے بڑے بازاروں تک، دن بھر الو بولے رہے، بیشتر دکانیں بند رہیں.
تجارتی سرگرمیاں معطل اور سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا تاہم شہر وقصبہ جات کی تمام سڑکوں پر نجی گاڑیوں کو اچھی خاصی تعداد میں رواں دواں دیکھا گیا اور چھاپڑی فروش بھی سڑکوں پر مختلف اشیائے ضروریہ کو فروخت کرتے ہوئے دیکھے گئے۔
ادھر اگرچہ سرکاری دفاتر اور بنکوں میں معمول کا کام کاج ہر گزرتے دن کے ساتھ معمول پر آرہا ہے لیکن تعلیمی اداروں میں درس وتدریس کا سلسلہ برابر معطل ہے کیونکہ تعلیمی اداروں میں عملہ تو موجود رہتا ہے لیکن طلبا گھروں میں بٹھنے کو ہی ترجح دے رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق منگل کے روز بھی سری نگر کے تمام علاقہ جات بشمول تجارتی مرکز لالچوک میں تمام دکانیں دن بھر بند رہیں اور سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا تاہم نجی ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل برابر جاری رہی۔