لکھنؤ:16 نومبر(یواین آئی) وزیر اعلی یوگی آدتیہ نے مملکتی وزیر(آزانہ چارج) سواتی سنگھ کی ایک پولیس افسر سے بات چیت کی وائرل آڈیو کی جانب کے حکم دئے ہیں۔
وزیراعلی نے سنیچر کی صبح گورکھپور روانہ ہونے سے قبل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس او پی سنگھ کو اپنے سرکاری رہائش گاہ پانچ کالی داس مارگ پر بلایا اور کہا کہ اس معاملے کی پوری جانچ رپورٹ جلد ہی دیں۔وزیراعلی نے خاتون وزیر کی اس حرکت سے ناراض ہیں کیونکہ اس سے حکومت کی شبیہ پر اثر پڑتا ہے۔
ڈی آئی جی نے لکھنؤ کے سینئر سپرنٹندنٹ آف پولیس سے پورے معاملے کیا جانچ کر کے اس بات کی تصدیق کرنے کو کہا ہے کہ آیاآڈیو صحیح ہے کہ نہیں۔
وائرل ویڈیو میں سواتی سنگھ کینٹ کے دویژنل افسر بینو سنگھ سے پوچھ رہی ہیں کہ رئیل اسٹیٹ کی کمپنی انسل گروپ کے خلاف ایف آئی آر درج کی جارہی ہے جبکہ اوپر سے حکم ہے کہ کوئی نئی ایف آئی آر درج نہ کی جائے۔
اس کےجواب میں پولیس افسر نے کہا کہ جانچ کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس کے بعد سواتی سنگھ نے پولیس افسر کو ڈانٹا اور دھمکی دی کہ اگر یہاں کام کرنا ہے تو میرے پاس آئیے اور سب ٹھیک سے سمجھ لیجئے۔ پولیس افسر نے کہا کہ سواتی سنگھ وزیر ہیں اور ان کے فون آتے رہتے ہیں۔
وہیں دوسری جانب سواتی سنگھ نے دھمکی دینے کے الزام کو بے بنیاد بتایا ہے۔ ان کا کہناتھا کہ پولیس افسر خود کو انسپکٹر جنرل آف پولیس کا رشتہ دار بتاتی ہیں اور غریبوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرتی ہیں۔میں نے خود ڈی جی پی سے انہیں ہٹانے کی سفارش کی ہے۔ انہیں عوامی نمائندے کا آڈیو وائرل کرنے کا حق کس نے دیا۔