مہاراشٹرمیں سیاسی گھمسان کے دوران نائب وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لے چکے اجیت پوار کے استعفیٰ دینے کی خبرہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اکثریت نہ ہونے کے سبب انہوں نے اپنے نائب وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وہیں دوسری طرف وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس بھی پریس کانفرنس کے دوران استعفیٰ کا اعلان کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اکثریت نہیں ہے، اس لئے ہم استعفیٰ دے رہے ہیں۔ اس طرح سے بی جے پی نے میدان چھوڑدیا ہے اوراب شیوسینا، این سی پی اورکانگریس کی حکومت سازی کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔
دیویندرفڑنویس نے کہا کہ ہمارے پاس اکثریت نہیں ہے، اس لئے ہم استعفیٰ دے رہے ہیں۔ اس طرح سےبی جے پی نے میدان چھوڑدیا ہےاوراب شیوسینا، این سی پی اورکانگریس کی حکومت سازی کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔
دوسری بار وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لے چکے دیویندرفڑنویس نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ وہ تھوڑی دیرمیں گورنرسے ملاقات کرکے استعفیٰ سونپیں گے۔ انہوں نے اس دوران کہا کہ مہاراشٹرکے عوام نے بی جے پی کو مینڈیٹ دیا تھا، لیکن شیوسینا نے اس کی توہین کی۔
انہوں نے وہ باتیں شروع کردیں، جوکبھی ہوئی ہی نہیں تھیں۔ اسی دوران شیوسینا نے این سی پی اورکانگریس سے بات شروع کردی۔ لیکن تینوں پارٹیوں کی حکومت بہت زیادہ دنوں تک نہیں چلے گی۔ انہوں نے کہا کہ تین پہیوں والی حکومت زیادہ دنوں تک نہیں چلے گی۔
دیویندرفڑنویسن نے کہا کہ ہم نے مینڈیٹ کا احترام کیا۔ مہاراشٹرکے لوگوں نے بی جے پی اورشیو سینا اتحاد کو اکثریت دی تھی۔ ایسا کبھی نہیں کہا گیا کہ شیوسینا کا وزیراعلیٰ ہوگا،
ہراسٹیج پریہی کہا گیا کہ اتھاد بی جے پی کی قیادت میں ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکثریت اتحاد کے لئے تھا، جس میں بی جے پی کا حصہ زیادہ تھا۔ ہم نے شیوسینا کے ساتھ مل کرالیکشن لڑا تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل خبرآئی تھی کہ اجیت پوارنے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ حالانکہ اس کی تصدیق سی ایم ہاؤس سے نہیں ہوسکی تھی۔
وہیں شیوسینا لیڈرسنجے راؤت نے کہا تھا کہ اجیت پوارہمارے ساتھ آگئے ہیں۔ اس طرح سے ہفتہ کوحلف لینے والے دیویندرفڑنویس نے محض تین دنوں کے اندراپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔فڑنویس حکومت ملک میں دوسری سب سے کم دنوں والی حکومت تھی۔