لکھنؤ : ۔سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یاد ونے کہاکہ بی جے پی حکومت گنا کسانوں کے ساتھ سوتیلاسلوک کر رہی ہے ۔ شکر مل مالک من مانی کر رہے ہیں۔ کسانوں کا بقایا ادانہیں ہو رہا ہے ۱۴ دن میں ادائیگی نہ ہونے پر کسانوںکو سود دینے کا قانون ہے لیکن کسانوںکو ایک پیسہ نہیں مل رہا ہے۔
حکومت کسان مخالف ہے وزیر اعلیٰ صرف انتباہ کوہی اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت کی ساکھ لوک بھون تک ہی محدود ہوکر رہ گئی ہے۔ اکھلیش نے کہاکہ حالت یہ ہے کہ کسان کواپنا گنا تولانے کیلئے کئی کئی دن لائن میں لگنا پڑتا ہے جبکہ بچولیے اور مافیا اپنا گنا تولاکر آرام سے چلے جاتے ہیں۔
ادائیگی نہ ہونے کے بعد بھی کسانوںکو مجبوراً گنا ملوں کو دینا پڑ رہا ہے۔ ایک ماہ پیرائی سیشن شروع ہو گیا، کسان اب بھی پریشان ہیں۔ ملوں کے پاس کنتلوں شکر جمع ہونے کے بعد بھی حالت یہ ہے کہ بقایا نہ ملنے سے گنا کسان کے بچوں کی نہ تو فیس جمع ہو ہا رہی ہے اور نہ ہی شادی وغیرہ کا بندوبست ہو پا رہا ہے۔
بی جے پی حکومت نے گنا کسانوں کی ابھی تک سہارا قیمت کا بھی اعلان نہیں کیا ہے جبکہ گنا ایک ایسا پروڈکٹ ہے جس کی قیمت کا تعین حکومت کی سطح پر ہوتا ہے ۔ صرف سماج وادی حکومت نے کسانوںکو گنا کی مقررہ قیمت میں ۴۰ روپئے بڑھاکر دیا تھا ۔
کئی اضلاع میں کسانوں نے اپنا گنا جلاکر احتجاج و مظاہر ہ کیا ہے۔ بی جے پی حکومت کے قو ل و فعل میں زمین آسمان کافرق ہے۔ اس کے وعدوںکی قلعی کھل چکی ہے۔ عوام سمجھ گئے ہیں کہ بی جے پی کے پاس کرنے کو کچھ نہیں ہے صرف گزشتہ حکومت میں جو کام ہو چکے ہیں ان پرہی وہ اپنی مہرلگاکر اپنا وقت کاٹ رہی ہے۔