لکھنؤ ۶ دسمبر: عراق کی موجودہ تشویش ناک صورتحال کے پیش نظر آج امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنے بیان میں کہاکہ اس وقت عراق کے حالات تشویش ناک ہیں اور نجف و کربلا تک شرپسند عناصر پہونچ چکے ہیں۔
حال ہی میں صادق شیرازی کے داماد (بھتیج داماد) یاسرالحبیب کا بیان سامنے آیا جس میں اس نے عراق کے شرپسند مظاہریں کو خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ تم لو گ بغداد اور بصرہ میں کیوں مظاہرے کررہے ہو ؟۔ تم لوگ آیت اللہ سیستانی کو کیوں نہیں گھیرتے ؟ امولانانے کہا کہ یاسرالحبیب نے مظاہرین کو نجف و کربلا کی بے حرمتی اور آیت اللہ سیستانی کے قتل پر اکسانے کی کوشش کی ہے ۔یاسرالحبیب صادق شیرازی کا داماد (بھتیج داماد) ہے اور ایم آئی ۶ کا ایجنٹ ہے جو لندن سے شیرازی گروپ کو چلارہاہے ۔
مولانانے بتایاکہ یاسرالحبیب کے اس بیان کے بعد ہزاروں مظاہرین نجف و کربلا کے گرد جمع ہوئے تاکہ مقدس مقامات کی بے حرمتی کرسکیں ۔ مولانانے کہاکہ اس وقت نجف اشرف میں آیت اللہ سیستانی مد ظلہ کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہے ،اللہ ان کی حفاظت فرمائے۔
مولانانے کہاکہ صادق شیرازی اور ان کا داماد داماد (بھتیج داماد) یاسرالحبیب ایم آئی ۶ کے ایجنٹ ہیں ۔صادق شیرازی خود بھی آیت اللہ نہیں ہیں بلکہ ان کے مریدوں نے انہیں آیت للہ مشہور کررکھاہے ۔ اس لئے اس گروہ سے عوام ہوشیار رہیں ۔ مولانانے کہاکہ صادق شیرازی کے اتنے چینل چل رہے ہیں جتنے چینل خود ایرانی حکومت کے پاس نہیں ہیں ۔ان کے پاس بے انتہا پیسہ ہے جسے اسلام ،شیعت اور مرجعیت کے خلاف پوری دنیا میں استعمال کیا جارہاہے ۔ان کا لندن میں ایک پورا علاقہ ہے جہاں اسلام اور شیعیت کے خلاف سازشیں ہوتی ہیں۔
مولانانے ہندوستان میں موجود صادق شیرازی کے نمائندوں کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہاکہ ابھی چند دن پہلے کچھ مولویوں نے صادق شیرازی کے نمائندے کے ساتھ میٹنگ کی تھی اور بیان دیا تھاکہ وہ قوم میں اتحاد اور ملت کی ترقی کے لئے کام کریں گے اور علماء کا بڑا اجلاس انکی طرف سے منعقد کیا جائے گا ۔
عوام کو اب سمجھ لینا چاہئے کہ یہ لوگ کون ہیں اور کس کے اشاروں پر کام کررہے ہیں ۔ہندوستان اور خصوصاََ لکھنؤ میں صادق شیرازی کے نمائندے بیشار پیسے خرچ کررہے ہیں ۔مولویوں کو خریدا جارہاہے تاکہ ان کا حلقہ وسیع تر ہوسکے اور وہ شیعیت اور مرجعیت کے خلاف بڑے پیمانے پر کام کرسکیں ۔
مولانانے کہاکہ اگر خداناخواستہ آیت اللہ سیستانی مد ظلہ پر ہلکی سی بھی آنچ آئی تو اس کے لئے یہاں کے مولوی بھی ذمہ دارہوں گے کیونکہ وہ شیرازیت کے نمائندوں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں ۔
عوام کو معلوم ہونا چاہئے کہ شیرازی ہندوستان میں بھی متحد ہورہے ہیں تاکہ یہاں بھی انتشار اور اختلاف پھیلایاجاسکے جیساکہ پہلے بھی آیت اللہ خامنہ ای مد ظلہ کے خلاف اس گروہ کے نمائندے نے بیان دیا تھا ۔اس لئے ان کے جلسوں کا بائیکاٹ ہونا ضروری ہے تاکہ انکی بڑھتی ہوئی طاقت کو ختم کیا جاسکے۔
مولانا نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ آپ حضرات ایران و عراق میں امن وامان کے لئے دعا کریں اور خاص طورپر آیت اللہ سیستانی کی صحت و سلامتی کے لئے بھی دعا کی جائے۔