غزہ میں فلسطینیوں کے 83ویں حق واپسی مارچ کو غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے ایک بار پھر وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 37 فلسطینی زخمی ہو گئے۔
العہد نےفلسطین کی وزارت صحت کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ غزہ میں جمعے کے روز 83ویں واپسی مارچ کے دوران صیہونی فوجیوں نے وحشیانہ طریقے سے فائرنگ کی جس میں 37 فلسطینی زخمی ہوگئے جن میں 10 بچے بھی شامل ہیں ۔ غاصب صیہونی فوجیوں نے زہریلی گیس کا بھی استعمال کیا۔
فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔اس مارچ کا مقصد امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اورغزہ کے ظالمانہ محاصرے کے خلاف احتجاج کرنا ہے- واپسی مارچ میں اب تک 328 فلسطینی شہید اور کم سے کم 32 ہزار زخمی ہوئے ہیں۔ شہید ہونے والوں میں 54 بچے اور 6 خواتین بھی شامل ہیں۔
غاصب اسرائیل نے سن دو ہزار چھے سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ وہاں بنیادی اشیا کی ترسیل کی راہ میں شدید رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کے فلسطینیوں کو غذائی اشیا، ادویات اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔