نئی دہلی۔ خواتین کی حفاظت کے معاملہ پر بولتے ہوئے کانگریس رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے ایک متنازعہ بیان دے دیا۔ لوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی پر براہ راست حملہ بولتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی ہر معاملے پر خوب بولتے ہیں۔ بدقسمتی سے خواتین کے خلاف جرائم کے معاملہ پر انہوں نے چپی سادھ رکھی ہے۔
اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا ’’ ہندوستان دھیرے دھیرے ’ میک ان انڈیا‘ سے ’ ریپ ان انڈیا‘ میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے‘۔ لوک سبھا میں جمعہ کو بھی خواتین کی حفاظت کے معاملہ پر بحث کے دوران جم کر ہنگامہ ہوا تھا۔
چودھری اکثر اپنے بیانات کی وجہ سے تنازعات میں گھرتے نظر آئے ہیں۔ انہوں نے اس سے پہلے جمعہ کو کہا تھا کہ ایک طرف رام مندر بنایا جا رہا ہے تو دوسری طرف سیتائیں جلائی جا رہی ہیں۔ ادھیر رنجن نے تلنگانہ کے حیدرآباد میں اجتماعی عصمت دری۔ قتل اور اترپردیش کے اناؤ میں عصمت دری متاثرہ کو جلانے کا معاملہ اٹھایا تھا۔
رنجن نے کہا تھا کہ اناؤ کی متاثرہ 95 فیصدی جل گئی ہے۔ ملک میں کیا ہو رہا ہے۔ اناؤ میں کچھ ہی دن پہلے ضمانت پر رہا ہوئے ملزمان نے عصمت دری متاثرہ کو زندہ جلا دیا۔ ملزمان اتنی طاقت کیسے جٹا پاتے ہیں۔ ایک طرف حیدرآباد میں پولیس نے تصادم میں ملزمان کو مار دیا اور دوسری طرف اترپردیش میں ملزمان کو ضمانت مل جاتی ہے۔
جوابی حملہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا کہ ریپ جیسے واقعات پر سیاست نہیں کی جانی چاہئے۔ اس کے بعد ایرانی اور اپوزیشن کے کچھ رہنماؤں کے درمیان تیکھی نوک جھونک ہو گئی۔ بعد میں کانگریس نے الزام لگایا کہ حکومت خواتین کی حفاظت پر بحث نہیں ہونے دینا چاہتی ہے۔