شہریت ترمیمی بل 2019 کے خلاف آسام میں پرزور احتجاج جاری ہے اور ریاستی سکریٹریٹ کے نزدیک طلبہ کے ایک بڑے گروپ اور پولیس کے درمیان بدھ کو جھڑپ ہوگئی ۔
سبھی سمت سے بڑی تعداد میں طلبہ کو سکریٹریٹ کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھا گیا ۔ وہیں ایک دیگر گروپ گنیش گوری حلقہ تک پہنچ گیا ، جس سے سکریٹریٹ صرف 500 میٹر کی دوری پر ہے ۔ ان سب واقعات کے بعد آسام اور تری پورہ کے کئی علاقوں میں فوج تعینات کردی گئی ہے ۔
طلبہ نے جی ایس روڈ پر بیریکیڈنگ کو توڑ دیا ، جس کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج کیا ۔ طلبہ پر آنسو گیس کے گولے بھی داغے گئے ۔ طلبہ نے جس کو واپس پولیس اہلکاروں پر اٹھا کر پھینک دیا ۔
طلبہ نے بتایا کہ ان میں سے کئی لاٹھی چارج میں زخمی ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ سربانند سونووال کی قیادت میں ظالم حکومت ہے ۔ جب تک سی اے بی واپس نہیں لیا جاتا ہے ، تب تک ہم کسی دباو میں نہیں آئیں گے ۔ گوہاٹی کے علاوہ ڈبروگڑھ ضلع میں مظاہرین کی جھڑپ پولیس سے ہوئی اور سنگ باری میں ایک صحافی زخمی ہوگیا ۔
مظاہرین نے جی ایس روڈ پر ایک بیریکیڈنگ کو توڑ دیا ، جس کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج کیا ۔ پولیس اہلکاروں نے طلبہ پر آنسو گیس کا استعمال بھی کیا ۔
گوہاٹی کے علاوہ ڈبروگڑھ ضلع میں بھی مظاہرین پولیس کے ساتھ متصادم ہوگئے ، جہاں پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے اور ربر کی گولیاں چلائیں ۔ وہاں پتھراو میں ایک صحافی زخمی ہوگیا ۔
آسام میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر شمال مشرقی ریلوے نے بدھ کو کئی ٹرینوں کو رد کردیا اور کچھ کو ری شیڈیول کیا گیا ، جو ریاست سے گزرتی ہیں ۔
این ایف ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن افسر سبھان چندا نے ایک بیان میں کہا کہ کم سے کم 14 ٹرینوں کو یا تو رد کردیا گیا ہے یا ٹرین کو ری شیڈیول کیا گیا ہے ۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ ان میں سے 8 ٹرینیں پوری طرح سے رد کردی گئی ہیں جبکہ دیگر کو آخری اسٹیشن سے پہلے ہی روک دیا گیا ۔
اودھ آسام ایکسپریس کو نیو تنسکیا سے چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ یہ ڈبروگڑھ اور نیو تنسکیا کے درمیان رد رہے گی ۔ وہیں لیڈو گوہاٹی انٹرسٹی ایکسپریس ، ڈبروگڑھ فرکاٹنگ گوہاٹی انٹرسٹی ایکسپریس ، ناہرلاگن تنسکیا انٹرسٹی ایکسپریس ، ڈیکار گاوں ڈبروگڑھ انٹر سٹی ایکسپریس پوری طرح سے رد ہے ۔