گوہاٹی، 12 دسمبر (یواین آئی) شہریت ترمیم بل (سي اےبي) کے خلاف آسام میں جاری تحریک نے جہاں شدت اختیار کر لی ہے وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے کئی اہم رہنماؤں کے گھروں پر حملے کی اطلاعات ہیں۔
اس دوران ریاست کے کشیدہ علاقوں میں فوج نے فلیگ مارچ کیا ہے۔ مرکزی حکومت نے صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے پانچ ہزار سے زائد نیم فوجی دستہ کے 24 ٹکڑیوں کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔مظاہرین نے وزیر اعلی سروانند سونووال، مرکزی وزیر رامیشور تیلی اور متعدد بی جے پی لیڈروں کے گھروں پر حملہ کیا گیاہے۔
مسٹر سونووال کے شمالی آسام کے ڈبروگڑھ میں واقع رہائش گاہ پر مظاہرین نے کل رات حملہ کیا اور پتھراؤ کیا۔ مظاہرین نے دولجن میں مسٹر تیلی کی رہائش گاہ پر بھی حملہ کیا اور بی جے پی ممبر اسمبلی پرشانت پھوكن کی رہائش گاہ پر توڑ پھوڑ کی۔