گوہاٹی۔ دو احتجاجیوں کی پولیس فائیرنگ میں ہلاکت کی اطلاع ملنے کے ساتھ ہی ہزاروں لوگ سڑکوں پر اتر ائے اور شہریت ترمیمی بل کے خلاف جاری اپنے احتجاج میں مزید شدت پیدا کردی‘ احتجاجیوں نے ایک رکن اسمبلی کے گھر اور ایک سرکل دفتر کو بھی آگ کے حوالے کردیا‘ وہیں حکومت نے جمعرات کے روز دو اہم پولیس افیسروں کو برطرف کردیاہے۔
گوہاٹی اور تین اضلاع میں فوج نے فلیگ مارچ کیا اور انتظامیہ نے جمعرات کی دوپہر سے مزید 48گھنٹوں کے لئے انٹرنٹ خدمات پر روک لگادی ہے‘ یہاں کے زیادہ ہوائی پروازں و کو دیبروگر او ر گوہاٹی سے منسوخ کردیاگیا ہے اور ٹرین کی آمددرفت بھی روک دی گئی ہے۔
گوہاٹی میڈیکل کالج اور اسپتال کو گولی سے زخمی دو احتجاجیوں کو لایاگیاتھا جس میں سے ایک کو اسپتال لانے پر مردہ قراردیاگیا جبکہ دوسرا کی ہلاکت علاج کے دوران ہوئی ہے۔
لوک سبھا میں منظوری کے دوروز بعد راجیہ سبھا میں بل میں بھی چہارشنبہ کے روز بل کو پاس کئے جانے کے بعد آسام میں بڑھے احتجاج کے دوران کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔
چونکہ ریاست کی درالحکومت میں پرتشدد احتجاج کا سلسلہ ہنوزجاری ہے‘ مذکورہ حکومت کے سٹی پولیس کمشنر دیپک کمارکو ہٹادیا ہے اور ان کی جگہ منا پرساد گپتاکو تعینات کیاگیا ہے وہیں ایڈیشنل جنرل آف پولیس(لاء اینڈ ارڈر)مکیش اگروال کا تبادلہ کرادیاگیا ہے اور جی پی سنگھ کا تقرر عمل میں لایاہے۔
ریاست کے چیف منسٹر سربانندا سنوال نے عوام سے اپیل کی ہے وہ امن برقرار رکھیں او رپرسکون رہیں۔
انہوں نے کہاکہ ”آسام کی عوام کو میں یقین دلاتاہوں کہ ان کی شناخت کی حفاظت کی جائے گی“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”امن واستقلال کے لئے لوگ آگے ائیں۔ مجھے امید ہے کے لوگ میری درخواست کو سنجیدگی سے لیں گے“۔
تاہم گوہاٹی میں کرفیو کے باوجود ہزاروں احتجاجی شہر کے مرکز لتاسیل میدان پر اکٹھا ہوئے تاکہ اے اے ایس یو کی جانب سے منعقدہ جلسہ عام میں شریک ہوسکیں‘ جو اس احتجاج کی قیاد ت کررہاہے۔اس احتجاج میں سیول سوسائٹی او رریاست کی اہم شخصیات بھی شامل ہورہے ہیں۔
اداکار جتن بورا نے بی جے پی چھوڑنے کااعلان کیاہے وہیں آسام گنا پریشد کے ریاستی ہیڈکوارٹر بھی احتجاجیوں نے حملہ کیاہے۔رکن اسمبلی بنود ہزاریکا کے گھر کو بھی احتجاجیوں نے نذر آتش کردیا ہے جو چوبا میں ہے گاڑیوں او رسرکل دفتر کو بھی آگ لگادی ہے۔
حالات کے پیش نظر فوج کی دو چھاونیوں نے گوہاٹی میں فلیگ مارچ کیاوہیں دیگر تین جوراہاٹ اور دیبرگڑھ ضلع میں متعین ہیں۔
آسام جانے والی زیادہ تر ہوائی پروزوں کو منسوخ کردیاگیا ہے اور ٹرین خدمات بھی روک دی گئی ہیں۔ گوہاٹی او رکمکھایا ریلوے اسٹیشنوں پر ہزاروں کی تعداد میں مسافرین پھنسے ہوئے ہیں۔