اگرتلا؛تریپورہ میں شہریت ترمیمی قانون(سی اے بی)کے خلاف جاری مشترکہ تحریک مسلسل رابطے کے ساتھ جمہوری طریقےسے جاری رکھنے کےاعلان کے بعد ختم ہوگئی ہے لیکن شمالی تریپورہ کے کنچن پور اور دھلائی ضلع کے گنداچیرا میں ابھی بھی اس مسئل کے سلسلے میں تناؤ پھیلا ہے۔
رپورٹوں کے مطابق کنچن پور میں تین دن پہلے برو پناہ گزینوں کے حملے کے بعد 1500سے زیادہ غیر قبائلی رہائشیوں نے اپنے گھروں کو چھوڑدیا۔سی اے بی کے مخالفت مظاہرین کی حمایت میں برو بےگھروں پر یہ حملہ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ان کنبوں نے کنچن پور سے برو پناہ گزینوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پر توجہ نہیں دی جاتی تب تک وہ واپس نہیں لوٹیں گے۔
https://twitter.com/Bharatratna26/status/1204653380095725569?s=20
پچھلے تین دنوں سے کنچن پور میں ڈیرا ڈالے شمالی تریپورہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ بھانو پد چکرورتی نے کہا کہ حالات میں بہتری ہوئی ہے اور انتظامیہ حالات کو معمول پر لانے کےلئے کنبوں کے ساتھ مسلسل میٹنگیں کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کنچن پور میں پچھلے دو دنوں میں تشدد کا کوئی تازہ واقعہ نہیں ہوا ہے اور انتظامیہ نے سبھی احتیاطی قدم اٹھائے ہیں۔
Now listen the language of @Uppolice Police officer Shashi Bhushan who is posted in Jaitpura Thana in Varanasi.
He is intimidating to Muslim CAB Protesters "Is this road belong to your father?Go and protest at your home,I will tear you people apart" #CABBill2019 #CABProtests pic.twitter.com/fkQHRDr2dw
— Md Asif Khan (@imMAK02) December 13, 2019