لکھنؤ: آج ملک کے مسلمان ایک آزمائش کے دور سے گزر رہے ہیں جس سے ملک کا ہر طبقہ تشویش میں مبتلا ہے لیکن مسلمانوں کو حالات سے مایوس ہونے کے بجائے موجود حالات کا ڈٹ کر اور ہمت و حوصلہ کے ساتھ مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے اور رجوع الی اللہ کرنا چاہئے حکومت نے جو شہریت ترمیمی بل پاس کیا ہے وہ آئین اور دستور ہند کے خلاف ہے ۔
مذکورہ خیالات کا اظہار مولانا سید صہیب حسینی ندوی شیخ التفسیر دار العلوم ندوۃ العلماء نے کیا۔وہ فیضان انسانیت ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے زیراہتمام چکمنڈی میں ساحل نیشنل اسکول کے گراؤنڈ میں منعقد جلسہ عام بعنوان جلسہ فکر انسانیت حالات حاضرہ سے خصوصی خطاب کر رہے تھے ۔
جلسہ کی صدارت پروفیسر سید محمد اعجاز نے کی جلسہ کا آغاز قاری عبد اللہ کی تلاوت سے ہوا،مولانا حسینی ندوی نے مزید کہا کہ ملکی سطح پر تمام ملی تنظیموں کے اشتراک سے امن پسند برادران وطن کو ساتھ لیکر اس بل کی پرزور مخالفت کرنا چاہئے اس لئے کہ ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کر بیٹھے رہنا توکل کے خلاف ہے ضرورت ہے کہ ہم اعمال کی اصلاح کریں اپنے اخلاق و کردار کو درست کریں اور اللہ سے تعلق مضبوط کریں ۔
اجلاس کو مولانا محمد کوثر ندوی، مولانا جہانگیر عالم قاسمی نے بھی خطاب کرتے ہوئے بل کی مخالفت کی اور کہا کہ دفاعی اور اقدامی دونوں کوششوں کی ضرورت ہے۔