ايٹہ نگر، ؛اروناچل پردیش کے وزیر اعلی پیما كھانڈو نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے) 2019 کا التزام ریاست میں نافذ نہیں ہو پاے گا، کیونکہ مکمل ریاست -’انر لائن پرمٹ ‘ (آئی ایل پي) کے تحت نوٹیفائڈ ہے۔
مسٹر كھانڈو نے یہاں آل اروناچل پردیش اسٹوڈنٹس یونین (آپسو) کے ایک وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ اروناچل پردیش بنگال ایسٹرن فرنٹیئر ریگولیشن (بي اي ایف آر ) 1873 کے تحت آئی ایل پی سے نوٹیفائڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ریاستی حکومت سي اےاے کی دفعات کا مطالعہ کر رہی ہے اور جلد سے جلد اس پر سرکاری پوزیشن واضح کر دی جائے گی۔
وزیر اعلی کے دفتر سے پیر کی رات سے جاری اعلامیہ کے مطابق مسٹر كھانڈو نے کہا’’آئی ایل پی کو مضبوط اور سخت نگرانی میں پوری ریاست میں لاگو کیا جائے گا۔ اس کے لئے چیف سکریٹری اور پولیس ڈائریکٹر جنرل کو ضروری ہدایات دے دیئے گئے ہیں‘‘۔
اس سے قبل آپسو کے ایک وفد نے وزیر اعلی كھانڈو سے شہریت ترمیمی قانون ( سی سی اے) کے نافذ ہونے کے بعد ریاست میں آباد کئے گئے چکما -هازونگ پناہ گزینوں کو لے کر ریاستی حکومت کے قدم كےے بارے میں وضاحت دینے کی مانگ کی تھی۔