پاکستانی گلوکار اور بالی وڈ کے اداکار علی ظفر کی نئی فلم ’ٹوٹل سیاپا‘ جلد ہی ریلیز ہونے والی ہے۔تاہم اس فلم کا نام پہلے یہ نہیں تھا اور ابتدا میں اسے ’امن کی آشا‘ کا نام دیا گیا تھا۔بی بی سی ہندی سے بات چیت میں علی ظفر نے نام کی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دراصل اس فلم کے اندر اتنا سیاپاہے کہ ہمیں لگا فلم کا نام بھی ٹوٹل سیاپاہونا چاہیے۔ جو لوگ اس لفظ کو سمجھتے ہیں انہیں پتہ ہے کہ سیاپاکا مطلب ہے جھگڑا۔‘علی کا دعویٰ ہے کہ ’فلم کے اندر اتنا سیاپامچتا ہے کہ آپ ہنس ہنس کر پریشان ہو جائیں گیاور یہ سارا جھگڑا صرف اس لیے ہے کہ ایک پاکستانی لڑکا بھارتی لڑکی کا ہاتھ مانگنے چلا جاتا ہے۔‘”زندگی میں تو چلتا ہی رہتا ہے۔ مجھے لگتا ہے سب سے زیادہ سیاپاتو سیاسی ہوتا ہے۔”علی ظفر نے اب تک ’تیرے بن لادن‘، ’میرے برادر کی دلہن‘ اور ’چشمِ بد دور‘ جیسی فلموں میں کام کیا ہے جن میں ہیرو کی زندگی اکثر الجھن کا شکار ہی رہی ہے۔اس سوال پر کہ کیا ان کی ذاتی زندگی میں اس فلم جیسا کچھ سیاپاہوا، علی کہتے ہیں: ’زندگی میں تو چلتا ہی رہتا ہے۔ مجھے لگتا ہے سب سے زیادہ سیاپاتو سیاسی ہوتا ہے۔‘ان کے مطابق ’ہر روز ٹی وی چینلز پر ایک سیاپاہوتا ہے لگتا ہے جیسے دنیا صرف ختم ہی ہونے والی ہے۔ مجھے لگتا ہے ایک نیوز چینل ہونا چاہیے جس کا نام ہو کل س?اپا۔‘علی ظفر کو حال ہی میں ایک اخبار کی طرف سے دنیا کا سب سے پرکشش مرد قرار دیا گیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں ریت? روشن کو شکست دے کر یہ مقام حاصل کیا۔علی خود اس بات پر حیران ہیں اور اس کا ذکر ہونے پر بولے کہ ’مجھے نہیں پتہ کس طرح ہوا ہے۔ اچھی بات ہے اگر مداح ایسا سمجھتے ہیں تو میں خوش نصیب ہوں لیکن بہت سارے مرد مجھ سے بہتر نظر آتے ہیں اور شاید پرکشش بھی زیادہ ہیں۔‘کسی بھی موضوع کا عنوان رکھنے میں کافی بارک بینی سے کام ماضی میں لیا جاتا تھا ۔ کسی بھی فلم کا نام ایسا رکھا جاتا تھا جس میںکہانی کا نچوڑ چھپاہوتا تھا اور کہیں سے بھی ایسا نہیں لگتا تھا کہ فلم کا نام اور کہانی میں رشتہ ہے ہی نہیں ۔ لیکن اب فلموں کے نام ایسے رکھے جانے لگے گویا نام کچھ ہے تو کہانی کچھ ۔ ایسا اس لئے کیا جا رہا ہے تاکہ ناظرین نام میں الجھ کر فلم دیکھنے کو مجبور ہیں۔ بڑے بڑے فلم ڈائریکٹر پروڈیوسر اپنی بڑی اسٹارر فلم کو ایسا نام دے رہے ہیں جو ناظرین کے سر کے اوپر سے گزر جاتا ہے ۔ اسی ان سلجھی گتھی کو سلجھانے کے لئے ناظرین سنیما گھروں کا رخ کرتے ہیں ۔ فلم کا بعد میں انجام جو کچھ ہو لیکن شروع کے دن بزنس کے لحاظ سے اچھے ثابت ہوتے ہیں ۔ اس کی تازہ مثال گزشتہ مہینے منظرعام پر آئی فلم ’ ڈیڑھ عشقیہ ‘ ہے ۔ فلم کا ٹاٹل ناظرین میں کافی بحث موضوع بنا رہا ۔ اسی طرح آگے بھی فلموں کے عجیب غریب ناموں سے ناظرین کو روبرو ہونا پڑے گا ۔ امید ہے کہ مارچ میں ایک فلم ’ ٹوٹل سیاپا‘ آنے کو ہے اس سے پہلے ہی اس کے نام کو لے کر بحث ہے ۔ اس نام کو لے کر ناظرین کشمکش میں ہے کہ آخر یہ ’ٹوٹل سیاپا‘ کیا بلا ہے ۔ اسی ماہ ’ او تیری‘ نام سے فلم پردے پر دوڑ لگائے گی ۔ مارچ میں ہی سونم کپور اور آیشمان کھرانا کی فلم ’بے وقوفیاں‘بھی ریلیز ہونے کو ہے ۔ اپریل کے مہینے میں ناظرین’ ٹو اسٹیٹس ‘ نام کی فلم سے روبرو ہوں گے ۔ اس فلم میں الیا بھٹ نے ایک سائوتھ انڈین لڑکی کا رول کیا ہے ۔ یہ ایک لو اسٹوری فلم ہے ۔ مئی کے مہینے میں سینما گھروں کی رونق بنے گی فلم ’ پھگلے‘ ۔ اپریل میں پورے جملے کے ٹاٹل سے بنی فلم ‘ کوکوماتھر کی جھنڈ ہو گئی‘ دستک دینے والی ہے ۔ مئی میں سنجے دت اور عمران ہاشمی جیسے اسٹارس کو لے کر بنی فلم ’ انگلی‘ منظرعام پر ہوگی ۔ جسے کرن جوہر نے ڈائریکٹ کیا ہے ۔ یہ غنیمت ہے کہ انگلی لفظ ناظرین کی سمجھ میں تو آتی ہے ۔ ادتی رائے کپور اور پرنیتی چوپڑا کی فلم ’دعوت عشق ‘ بھی ہے جس میں عشق کو دعوت سے جوڑ کر کچھ نیا دکھانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ ابھی تک تو شادی کی دعوت کا رواج رہا ہے لیکن اس فلم میں عشق کی دعوت دے کر ایک نئی روایت رائج کرنے کی کوشش ہے ۔ جولائی میں ایک اور فلم ہمپٹی شرما کی دلہنیابھی سینما گھروں کی زینت بنیں گی ۔