نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لوگوں کی ناراضگی میں زبردست اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ دہلی سےلےکرملک کے مختلف حصوں میں آج آگ زنی، توڑپھوڑ اورنعرے بازی کرکےلوگوں نے اپنی ناراضگی ظاہرکی۔ اترپردیش کے مختلف علاقوں میں زبردست توڑ پھوڑاورآگ زنی کی گئی۔
سنبھل میں سرکاری بسوں میں آگ لگا دی گئی جبکہ لکھنؤ میں احتجاج کے دوران آگ زنی کی گئی۔ بڑے پیمانے پرگاڑیوں میں توڑپھوڑکی گئی۔ پولیس نے مظاہرین کو ہٹانے کے لئے اورپُرتشدد احتجاج کو ختم کرنے کے لئے لاٹھی چارج کیا۔ کئی علاقوں میں آنسو گیس کے گولے بھی داغے گئے۔ اترپردیش کے ڈی جی پی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ امن برقراررکھیں۔
دارالحکومت دہلی کی صورتحال بھی خراب ہے۔ سماجی کارکنان، لیڈران اورطلباء وطالبات کوگرفتارکرلیا گیا ہے۔ دہلی کے تقریباً 20 میٹرواسٹیشن بند کردیئے گئے ہیں۔ لال قلعہ کے پاس دہلی پولیس کےذریعہ اجازت نہ دیئے جانے کے بعد بڑی تعداد میں لوگ پہنچنے لگے، اس کےبعد دہلی کے تقریباً 20میٹرو اسٹیشن بند کردیئے گئے ہیں۔ اس کے باوجود لوگ پہنچ رہےتھے، جس کے بعد پولیس نے گرفتارکرنا شروع کردیا ہے۔ جامعہ نگر کے مختلف اسٹیشنوں، جمنا پار، منیرکا، وسنت وہار، آرکے پورم، منڈی ہاؤس، راجیو چوک میٹرو اسٹیشنوں کے علاوہ تقریباً دو درجن میٹرو اسٹیشن بند ہیں۔
اس کےعلاوہ دہلی پولیس کی ہدایت پرموبائل کمپنیوں نے دہلی کے مختلف علاقوں میں موبائل اورانٹرنیٹ خدمات بند کردیں۔ دہلی کے شمالی اورسینٹرل دہلی کے علاوہ، منڈی ہاؤس، جامعہ نگرکے شاہین باغ اورابوالفضل علاقے کے علاوہ جعفرآباد، سیلم پوراورمصطفیٰ آباد اور بوانا میں بند کی گئی تھی۔